رسول کریمﷺ نے فرمایا : اللہ تعالی فرماتا ہے جو شخص نیکی کرے اس کے لیے دس نیکیاں ہیں اور میں اسے بڑھاتا ہو ں اور جو برائی کرے تو اس کے بدلے ایک ہی برائی ہے یا میں اسے معاف کر دیتا ہوں اور جو شخص مجھ سے ایک با لشت نزدیک ہوتا ہے میں اس سے ایک ہاتھ نزدیک ہوتا ہوں اور جو مجھ سے ایک ہاتھ نزدیک ہوتا ہے میں اس سے دونوں کھلے بازوﺅ ں کے برابر نزدیک ہوتا ہوں اور جو میرے پاس چلتا ہوا آتا ہے میں اس کے پاس دوڑتا جاتا ہوں اور جو مجھ سے ملے زمین بھر کے گناہوں کے ساتھ لیکن شرک نہ کرتا ہو تو میں اتنی ہی بخشش کے ساتھ اس سے ملوں گا ۔(صحیح مسلم)
رسول کریمﷺ نے فرمایا: بے شک اللہ تعالی فرماتا ہے ! اے میرے بندو! میں نے ظلم کو اپنے اوپر حرام کیا اور تم پر بھی حرام کیا ، تو تم آپس میں ایک دوسرے پر ظلم نہ کرو ۔ اے میرے بندو تم سب گمراہ ہو مگر جس کو میں ہدایت دوں پس تم سب مجھ سے ہدایت مانگو میں تمہیں ہدایت دوں گا۔اے میرے بندو ! تم سب بھوکے ہو مگر جس کو میں کھانا کھلاﺅں تو مجھ سے کھانا مانگو میں تم کو کھلاﺅں گا ۔ اے میرے بندو! تم سب ننگے ہو مگر جس کو میں کپڑا پہناﺅں ، تو مجھ سے کپڑا مانگو میں تم کو پہناﺅں گا ۔ اے میرے بندوتم رات دن گناہ کرتے ہو اور میں سب گناہوں کو بخشتا ہو ں ، تو تم مجھ سے بخشش مانگو میں بخشوں گا تم کو ۔ اے میرے بندو!تم میرا نقصان نہیں کر سکتے اور نہ ہی مجھ کو فائدہ پہنچا سکتے ہو ، اگر تمہارے اگلے اور پچھلے ، انسان اور جنات سب ایسے ہو جائیں جیسے تمہارا بڑا پر ہیز گار شخص تو میری سلطنت میں کچھ اضافہ نہ ہو گا اور اگر تمہارے اگلے اور پچھلے ، انسان اور جنات سب ایسے ہو جائیں جیسے تمہارا بڑا بدکار شخص ہو تو میری سلطنت میں کچھ کم نہ ہو گا ۔ اے میرے بندو! اگر تمہارے اگلے اور پچھلے انسان اور جنات سب ایک میدان میں کھڑے ہوں پھر بھی مجھ سے مانگنا شروع کریں اور میں ہر ایک کو جو مانگے دے دوں تب بھی میرے پاس جو کچھ ہے وہ کم نہ ہوگا مگر اتنا جیسے سمندر میں سوئی ڈبو کر نکال لو ۔ اے میرے بندویہ تو تمہارے ہی اعمال ہیں جن کو تمہارے لیے شمار کرتا رہتا ہوں ، پھر تم کو ان اعمال کا پورا بدلہ دوں گا ، سو جو شخص بہتر بدلہ پائے تو چاہیے کہ اللہ تعالی کا شکر کرے کہ اس کی کمائی بیکار نہ گئی اور جو برا بدلہ پائے تو اپنے ہی تئیں برا سمجھے ۔ (صحیح مسلم )