اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام کے مسائل کے حل اور پاکستان کی ترقی کے لئے تلخیوں کو ختم کرکے ایک نئے سفر کا آغاز کرنا ہے، پاکستان کو امن و استحکام کی ضرورت ہے،فساد اور انتشار کی اجازت نہیں دیں گے۔ ملک کی معاشی بحالی کے سفر کو فساد اور انتشار سے سبوتاژ نہیں کرنے دیں گے۔ پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے سنی اتحاد کونسل کے وزارت عظمی کے امیدوار پر اعتراض نہیں اٹھایا۔ہر وہ رکن اسمبلی جس نے حلف اٹھایا ہو وہ وزارت عظمیٰ کا امیدوار ہو سکتا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے ممبران نے رکنیت کا حلف اٹھا کر اور رول آف ممبرز پر دستخط کرکے 8 فروری کے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کر لیا ہے۔ اب وہ اپنے ووٹر کو دکھانے کے لئے ہر الیکشن کی طرح اس میں بھی میں وہی دھاندلی رونا رو رہے ہیں۔ 2013ء میں بھی پنکچر تھیوری سامنے لائے۔ پی ٹی آئی والے امریکہ سے بھیک مانگ رہے ہیں کہ ہمارے لیڈر کو این آر او دلوا دیں،آئی ایم ایف سے بھی کہہ رہے این آر او دلوا دیں، عمران خان کو این آر او نہیں ملے گا۔ وہ عدالتوں میں اپنی بے گناہی ثابت کریں۔ عطاء تارڑ نے کہا کہ یہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کر رہے ہیں۔ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن میں حصہ بھی نہیں لیا، الیکشن سے پہلے خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرست جمع نہیں کروائی گئی۔ ہم جمہوریت کو اگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا مسئلہ دھاندلی نہیں یہ امریکہ اور آئی ایم ایف کے پاؤں پکڑ کر بھیک مانگ رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو امریکہ اور آئی ایم ایف سے این آر او نہیں ملے گا۔