نوازشریف کی حکومت کا 3بار تختہ الٹا گیا ، ہم نے کبھی پاکستان کیخلاف بات نہیں ، شہبازشریف

Mar 03, 2024 | 15:20

نو منتخب وزیراعظم شہبازشریف نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی حکومت کا تختہ تین بار الٹا گیا ،ہمیں جلا وطنی پر مجبور کیا گیا مگر ہم نے کبھی پاکستان کیخلاف بات نہیں کی ۔تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ میاں محمد  نواز شریف میری بھتیجی مریم اور آصف علی زرداری جیل میں گئے،اس کے باوجود کسی نے ملک کے خلاف نہیں سوچا،آصف علی زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا،دوسری طرف انہوں نے پوری اپوزیشن کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا کیا کیا گرے ہوئے الفاظ استعمال کیے گئے؟پاکستان کے خلاف زہر اگلا افواج پاکستان کے خلاف زہر اگلا گیا،پاکستان کی بقا کے معاملے پر آئی ایم ایف کو مدد نہ کرنے کا کہاگیا ۔شہبازشریف نے مزید کہا کہ ہم نے کبھی بدلے کی سیاست کا سوچا تک نہیں،ہمیشہ صبر برداشت سے کام لیا کسی گملے کو نقصان نہیں پہنچایا،اس قوم نے  وہ دن بھی دیکھا کہ 9 مئی کو اداروں پر حملے کیےگئے،جی ایچ کیو، کور کمانڈر ہاؤس اور دیگر مقامات پر حملے کیےگئے۔یہ اس قوم نے کبھی نہیں سوچا تھا شہدا کے ورثاء پہ کیا بیتی ہوگی؟کیا ایسا جتھا اور یہ بات قابل معافی ہیں اس کا فیصلہ ایوان اور عدالتوں  نے کرنا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس بے پناہ صلاحیت موجود ہے، ہمارے پاس سمندر، دریا ہیں،اس ایوان میں بڑے ذہین لوگ بیٹھے ہیں جو ملکی کشتی کو منجدھار سے ملک کو نکال کر پار لگائیں گے،ہم نے اب مل کر فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو ترقی یافتہ بنائیں گے ،ہم ہمالیہ سے بلند چینلجز کو عبور کریں گے، یہ کام مشکل ضرور مگر ناممکن نہیں ہے ،اس وقت ملک کے چند بڑے چیلنج ہیں جن کا تذکرہ کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔بجٹ میں کل محصولات کا اندازہ 12 ہزار تین سو ارب ہے ،سات سو ارب روپے کا خسارہ پہلے دن سے ہوگا تو ترقیاتی منصوبوں کیلئے پیسہ کہاں سے آئے گا ،افواج پاکستان، سرکاری افسران کی تنخواہیں کہاں سے دیں گے؟قرض ہمارے لیے سب سے بڑا سنگین مسئلہ ہے۔ کیا ایٹمی پاکستان ان کے قرضوں کے ہوتے ہوئے اپنا وجود قائم رکھ سکے گا؟پاکستان کا وجود بالکل قائم رہے گا ،ہم نے اصلاحات لانی ہیں،انشاء اللہ ہم پاکستان کو عظیم بنائیں گے اور سر فخر سے اٹھا کر چلیں گے ،دوسرا چیلنج بجلی کی قیمتوں کا اضافہ ہے ،38 سو ارب کی بجلی دی جاتی ہے اور وصولی 28 سو ارب ہے،یہاں پر بھی ایک ہزار ارب کا گیپ ہے کیا غریب عوام اس کا متحمل ہوسکتی ہے؟

 شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج کی اپنی تقریر اللہ تعالیٰ کے پاک نام سے شروع کرتا ہوں، اسپیکر ، ڈپٹی اسپیکر اور پورے ایوان کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، نواز شریف کو اس منصب پر نامزد کرنے کیلئے مبارکباد پیش کرتا ہوں، بلاول بھٹو ، خالد مقبول صدیقی ، چوہدری شجاعت ، سالک حسین ، عبدالعلیم خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ان کے ووٹوں اور اپنی محبت سے قائد ایوان منتخب کیا، یہ بات ڈنکے کی چوٹ پر کرنا چاہتا ہوں میرے قائد نوازشریف تین مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوئے۔نو منتخب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی لیڈرشپ میں ترقی و خوشحالی کےانقلاب آئے، ترقی و خوشحالی کے انقلاب اپنی مثال آپ ہیں، نوازشریف معمار پاکستان ہیں، لوڈشیڈنگ نواز شریف کے دور میں ختم ہوئی، جس نے پاکستان میں ایٹمی قوت کی بنیاد رکھی، ان کی خدمات کو قوم ہمیشہ یاد رکھے گی، بینظیر بھٹو شہید نے جمہوریت ، قانون ، انصاف کیلئے جان کا نذرانہ پیش کیا، نواز شریف کو ملک میں ترقی و خوشحالی کے مینار تعمیر کرنے کی سزا دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج شعور کا راج ہونا چاہیے تھا، جس ایوان میں بیٹھے ہیں اس کے اخراجات بھی قرض سے ادا ہوتے ہیں، اسپیکر،پورے ایوان کی تنخواہ قرضوں سے ادا کی جارہی ہے، کیا یہ صورتحال اس بات کی متقاضی ہے شور شرابا کیا جائے، یا شعور کو فروغ دیا جائے،فیصلہ ایوان نے کرنا ہے، آج تک ہم 80 ہزار ارب بیرونی،اندرونی،پرائیویٹ قرض لے چکے ہیں، کیا اس صورتحال میں ایک عظیم ایٹمی قوت کا پاکستان اپنے وجود کو برقرار رکھ سکتا ہے؟، ہمیں اب نظام میں انقلابی تبدیلیاں لانی ہیں،  ہم نے مختلف شعبوں میں بنیادی ریفارم لانی ہیں، کوئی شک نہیں نوازشریف ، آصف زرداری ، بلاول بھٹو و دیگر اتفاق کریں گے، یا تو ہم قرضوں کی زندگی سے جان چھڑا لیں، یا جس طرح محکوم قومیں ہوتی ہیں سرجھکا کر خود کو چلائیں۔

مزیدخبریں