لاہور (خبر نگار خصوصی+نیوزرپورٹر) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے دیر اور بونیر میں فوری طور پر آپریشن بند کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینکڑوں لاشیں یہاں بے گور و کفن پڑی ہیں انہیں اٹھانے اور تدفین کی اجازت دی جائے۔ لاکھوں لوگ
بے گھر ہو رہے ہیں۔ اشیائے خوردو نوش کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ امریکہ کو یہاں ہمیشہ مارشل لاء راس آئے اب بھی وہ اس کے لئے سرگرم ہے۔ فرد واحد سے ان کا معاملہ آسان ہوتا ہے لہٰذا سول حکومت کو چاہئے کہ امریکہ کی طرف سے دبنے کی بجائے عوام کی طرف توجہ کرے۔ انہوں نے فاٹا بونیر اور دیر میں آپریشن کو امریکی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو طالبانائزیشن سے نہیں امریکنائزیشن سے خطرہ ہے۔ سندھ میں لسانی فسادات پیپلز پارٹی کی نہیں ایم کیو ایم اور اے این پی کے فائدے میں ہیں۔ سندھ حکومت ایم کیو ایم کے پاس گروی رکھ دی گئی۔ بدنامی پیپلز پارٹی کے حصے میں آ رہی ہے سندھ حکومت 12 مئی اور 9 اپریل کے واقعات کی تحقیقات کرے تو موجودہ فسادات کے ملزم پکڑے جا سکتے ہیں وہ منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی پروگرام کو خطرہ طالبان سے نہیں امریکہ سے ہے جو کہوٹہ کے قریب پہنچ گیا ہے اور یو این او کے ذریعے ان پر قبضہ چاہتا ہے۔ دریں اثناء اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام جامعہ پنجاب میں منعقدہ تربیت گاہ سے آئے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے منور حسن نے کہا کہ بلوچستان میں ہونے والے آپریشن سے پاکستان کی سالمیت کو شدید خطرات لاحق ہوں گے‘ بلوچستان میں بھارتی لابی دن بدن مضبوط ہو رہی ہے۔ دریں اثناء منور حسن کراچی ر وانہ ہو گئے۔
منور حسن
بے گھر ہو رہے ہیں۔ اشیائے خوردو نوش کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ امریکہ کو یہاں ہمیشہ مارشل لاء راس آئے اب بھی وہ اس کے لئے سرگرم ہے۔ فرد واحد سے ان کا معاملہ آسان ہوتا ہے لہٰذا سول حکومت کو چاہئے کہ امریکہ کی طرف سے دبنے کی بجائے عوام کی طرف توجہ کرے۔ انہوں نے فاٹا بونیر اور دیر میں آپریشن کو امریکی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو طالبانائزیشن سے نہیں امریکنائزیشن سے خطرہ ہے۔ سندھ میں لسانی فسادات پیپلز پارٹی کی نہیں ایم کیو ایم اور اے این پی کے فائدے میں ہیں۔ سندھ حکومت ایم کیو ایم کے پاس گروی رکھ دی گئی۔ بدنامی پیپلز پارٹی کے حصے میں آ رہی ہے سندھ حکومت 12 مئی اور 9 اپریل کے واقعات کی تحقیقات کرے تو موجودہ فسادات کے ملزم پکڑے جا سکتے ہیں وہ منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی پروگرام کو خطرہ طالبان سے نہیں امریکہ سے ہے جو کہوٹہ کے قریب پہنچ گیا ہے اور یو این او کے ذریعے ان پر قبضہ چاہتا ہے۔ دریں اثناء اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام جامعہ پنجاب میں منعقدہ تربیت گاہ سے آئے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے منور حسن نے کہا کہ بلوچستان میں ہونے والے آپریشن سے پاکستان کی سالمیت کو شدید خطرات لاحق ہوں گے‘ بلوچستان میں بھارتی لابی دن بدن مضبوط ہو رہی ہے۔ دریں اثناء منور حسن کراچی ر وانہ ہو گئے۔
منور حسن