پاکستان میں آزادی صحافت صحافیوں کی طویل جدوجہد کا نتیجہ ہے جنھوں نے اس کے حصول کے اپنی جانوں کے نذرانے بھی پیش کیے۔

ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان وقت میں ٓازادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر\\\"پاکستان میں آزادی صحافت اور نوائے وقت کا کردار\\\" کے موضوع پرایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین نے کہا ہے کہ نوائے وقت ایک نظریاتی اخبار ہے جو ہر طرح کے حالات میں اپنے نظریے پر چٹان کی طرح ڈٹا رہا، صحافت میں حق بات وہی کرسکتا ہے جس کا کردار بے داغ ہو۔ مدیر نوائے وقت مجید نظامی ایسی ہی شخصیت ہیں جنھوں نے ہر جابرسلطان کے سامنے کلمہ حق کہا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری ظہیرالدین کا کہنا تھا کہ لوگوں کومیڈیا پر اس قدراعتماد ہے کہ وہ اپنے دکھوں کے مداوے کے لیے عدالت سے پہلے میڈیا کے پاس جاتے ہیں۔ اس اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے میڈیا کو خبروں میں اپنے جذبات اورسوچ شامل کرنے سے گریزکرنا چاہیے۔ نوائے وقت ایک ایسا اخبار ہے جو نیوزمیں اپنے خیالات شامل نہیں کرتا۔
سیمینار سے جماعت الدعوتہ کے امیر حمزہ، پیپلز پارٹی کے منیراحمد خان اورراجہ ذوالقرنین نے کہا کہ میڈیا کو اپنی پالیسی قومی مفاد کے مطابق بنانی چاہیے اورغیر جانبدارانہ رہنا چاہیے ۔

ای پیپر دی نیشن