لیاری میں پولیس اورجرائم پیشہ افراد میں فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفےسےجاری، پولیس نےکارروائی کرتےہوئےدوملزمان کو ہلاک کردیا۔

لیاری آپریشن میں پولیس کی جانب سے شرپسندوں کو ہلاک کرنے کے دعوے توکیے جارہے ہیں لیکن پولیس ابھی تک مزاحمت کاروں کی بندوقیں خاموش کرانے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ پولیس کوچیل چوک پربھی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ اگرچہ ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے ایک بارپھرآپریشن ختم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیصلہ کن کارروائی ہوجائے گی۔ مگریہ دعویٰ بھی انکے ماضی کے بیانات کی طرح ثابت ہوا۔ چیل چوک ۔ افشانی گلی ، کلا کوٹ تھانہ نوالین، گھاس منڈی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں پولیس شرپسندوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ مشتعل افراد نے ایک روزقبل پریس کانفرنس کرنے والے لیاری کے رکن صوبائی اسمبلی رفیق بلوچ کا گھربھی نذرآتش کردیا۔ صوبائی وزیرنے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے گھرکا سامان بھی لوٹ لیا گیا ہے۔ لیاری آپریشن کے باعث علاقے میں بجلی اورپانی کا سنگین بحران پیدا ہوگیا ہے جبکہ علاقے کی تمام چھوٹی بڑی دکانیں چھ روز سے بند ہیں جس کے باعث علاقہ مکین فاقہ کشی کا شکارہوگئے ہیں

ای پیپر دی نیشن