لاہور (سپیشل رپورٹر) پنجاب میں تحریک انصاف قومی اسمبلی کے 14 حلقوں میں ان کے اہم لیڈر اور بڑے نام الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ان میں سے بعض حلقوں میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی کے اہم لیڈر بھی حصہ لے رہے ہیں جس کی وجہ سے ان حلقوں میں لوگوں کی دلچسی بڑھ گئی ہے۔ چیرمین تحریک انصاف پنجاب سے تین حلقوں میں الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ان میں این اے 56 ، این اے 71 اور این اے 122 سے وہ امیدوار ہیں راولپنڈی میں عمرآن خان اصل مقابلہ مسلم لیگ ن کے حنیف عباسی سے ہے، اس حلقہ میں یورنیورسٹی اور کالجز کے طلبہ و طلالبات عمرآن خان کی مہم کو تیز ی سے چلا رہے ہیں۔ اسی طرح عمرآن خان لاہور سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں اس مہم کو لاہور کے صدر علیم خان چلا رہے ہیں جبکہ امریکہ سے 100 افراد ، عمرآن خان کی بہنیں اس حلقہ میں عمرآن کی مہم چلا رہی ہیں۔ اسی طرح عمرآن خان کی میانوالی کی نشست پر بھی دلچسپ مقابلہ ہوگاتاہم ان کو وہاں سے نفسیاتی برتری حاصل ہے۔ تحریک انصاف کے جاوید ہاشمی کا مقابلہ این اے 48 اسلام آباد سے مسلم لیگ ن کے انجم عقیل سے ایم این رہے ہیں۔ ایس اے حمید این اے 96 وہ اس حلقہ سے ایم پی اے رہ چکے ہیں تاہم ان کا مقابلہ مسلم لیگ ن کے امیدوار خرم دستگیر خان ہیںدونوں میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔ اسی طرح لاہور سے تحریک انصاف کی اہم لیڈر یاسمین راشد نواز شریف کے مقابلے میں ہیں وہ اسی حلقہ کے ایک ہسپتال میں تقریبا 20 سال ڈاکٹر رہی ہیں اور اسی حلقہ میں ان کا سسرال بھی ہے۔ اس کے علاوہ علامہ اقبال کے پوتے ولید اقبال این اے 124 سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر حصہ لے رہے ہیں کا بھی سخت مقابلہ متوقع ہے۔ این اے 140 سے خورشید محمود قصوری امیدوار ہیں ان کی اپنی ذاتی حثیت وہاں پر مضبوط ہے تاہم ان کے مقابلے میں دیگر امیدوار بھی چونکہ لوکل ہیں اسلئے سخت مقابلہ متوقع ہے۔ این اے 150 سے شاہ محمود قریشی کا الیکشن بہت اہم ہے۔ لودھراں سے این اے 154 سے جہانگیر خان ترین الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ان کی سیٹ پر مقابلہ متوقع ہے کیونکہ وہاں پر بھی جنوبی پنجاب کی مہم کا کیا اثر پڑے گا وہ 11 مئی بتائے گی۔ اسی طرح ابرار الحق اور احسن اقبال کا مقابلہ بھی دلچسپ ہوگا جو این اے 117 میں ہے۔
تحریک انصاف