لیہہ (کے پی آئی)چےن کی پیپلز لبریشن آرمی نے بھارت سے کہا ہے کہ مشرقی لداخ میں بھارتی فوج اپنے بنیادی ڈھانچے کو منہدم کرے جس میںایک اہم مقام پر قائم کی گئیں فوجی چوکیاں اور کچھ سڑکیں شامل ہیں جو لائن آف ایکچیول کنٹرول کے بالکل قریب ہے۔ تفصےلات کے مطابق گزشتہ روز چشول علاقہ میں بھارت اور چین کے فوجی کمانڈروں کے مابین تیسری فلیگ میٹنگ منعقد ہوئی۔ بریگیڈئیر سطح کی یہ فلیگ میٹنگ صبح 11بجے سے شروع ہو کر قریب 3گھنٹوں تک جاری رہی لیکن یہ بے نتیجہ ثابت ہوئی اور دونوں طرف کے فوجی کمانڈر اپنے موقف پر مضبوطی کے ساتھ ڈٹے رہے۔ چینی فوجی کمانڈروں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت مشرقی لداخ میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو منہدم کرے جس میںایک اہم مقام پر قائم کی گئیں فوجی چوکیاں اور کچھ سڑکیں شامل ہیں جو لائن آف ایکچیول کنٹرول کے بالکل قریب ہے ۔تاہم بھارت کے فوجی افسران نے پیپلز لبریشن آرمی کے افسران سے کہا کہ وہ بنا کسی شرط کے دولت بیگ سیکٹر کا وہ علاقہ خالی کرے جہاں وہ دراندازی کر کے داخل ہوئے ہیں ۔ چینی فوج نے فلیگ میٹنگ کے دوران یہ تجویز پیش کی کہ دونوں ملکوں کی فوجیں ایک دوسرے کے مابین اپنا فاصلہ بڑھائیں لیکن بھارت کی طرف سے یہ پیشکش مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ چینی فوج کو بھارتی حدود سے مکمل طور پر نکل جانا چاہئے۔چینی فوج کے افسران کو یہ بھی بتایا گیا کہ جب تک وہ واپس نہیں جاتے ۔ بھارتی فوج کا کیمپ جو چینی فوج کے خیموں سے500میٹر کی دوری پر ہے ،نہیں ہٹایا جائے گا۔ چینی پیشکش سے یہ اخذ کیا جا رہا ہے کہ چینی فوج علاقہ میں 15اپریل سے پہلے جیسی صورتحال لانے پر رضا مند ہے لیکن فی الوقت اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیاگیا ۔ دریں اثناءبھارت نے لداخ کے دولت بیگ اولڈی سیکٹر مےں چےن کی پیپلز لبریشن آرمی کی دراندازی کے معاملے پر مذاکرات کے لئے وزےر خارجہ سلمان خورشےد کو بےجنگ بھےجنے کا فےصلہ کےا ہے ۔وزےر خارجہ سلمان خورشےد 9 مئی کو بےجنگ روانہ ہوں گے ۔ اس معاملے پر گزشتہ روز بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کی صدارت مےں قومی سلامتی کمےٹی کا اجلاس ہوا۔ بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بکرم سنگھ نے وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کی سربراہی میں سلامتی سے متعلق مرکزی کابینہ کمیٹی کو لداخ کی صورتحال سے آگاہ کیا ۔
بھارتی فوج مشرقی لداخ میں اپنا انفراسٹرکچر ختم کرے : چین
May 03, 2013