راجہ جنگ+ رائیونڈ (آصف نعیم شیخ سے+ نامہ نگار) ایک بنک کی انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے باعث پنشن لینے کے انتظار میں 70سالہ ریلوے ملاز م مقبول احمد نیشنل بنک کے باہر کھڑا گرمی کی شدت برداشت نہ کر سکا۔ ہارٹ اٹیک ہونے پر نزدیکی ہسپتال لیجایا گیا مگر جانبر نہ ہوسکا، مقامی پنشنروں نے احتجاجاً نعش بنک کے باہر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ بنک کی طرف سے چھائوں اور ٹھنڈے پانی کا معقول انتظام نہیں کیا گیا تھا۔ بنک انتظامیہ نے لواحقین کو اطلاع پہنچانے کی زحمت بھی گوارا نہ کی۔ موقع پر موجود افراد نے بتایا کہ بنک کا عملہ ٹائوٹوں کے ذریعے منظور نظر افراد کو جلد ادائیگی کردیتا ہے جبکہ مٹھی گرم نہ کرنے والوں کو کڑی دھوپ میں کئی کئی گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔ سینکڑوں پنشنروں نے بنک کے خلاف احتجاج کیا۔ بنک منیجر لطیف قادری کے مطابق واقعہ اتفاقیہ ہوا ہے بنک کی طرف سے چھائوں اور پانی کا انتظام موجود ہے، متوفی کرسی پر بیٹھا تھا کہ اسے ہارٹ اٹیک ہو گیا۔ بنک کے عملہ کی غفلت وجہ نہیں ہے جبکہ دیگر الزامات بے بنیاد ہیں۔ لواحقین نے واقعہ کو اللہ کی رضا قرار دیکر کارروائی سے انکار کر دیا ہے۔
راجہ جنگ: پنشن کیلئے قطار میں کھڑا بزرگ گرمی کے باعث جاں بحق
May 03, 2014