لندن (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ لندن اے پی سی کی وجہ سے پاکستان میں جمہوریت بحال ہوئی، ملک کو آمریت سے جمہوریت کی طرف لانا بہت بڑی خدمت ہے، ہر گھر میں روشنی کے چراغ جلیں گے جس کیلئے ہم کام کررہے ہیں، برطانوی وزیراعظم دل کے ساتھ پاکستان سے دوستی چاہتے ہیں۔ ڈیوڈ کیمرون نے کہا تھا کہ پاکستان کے دشمن برطانیہ کے دشمن ہیں اور پاکستان کے دوست برطانیہ کے دوست ہیں۔ ڈیوڈ کیمرون کے شکرگزار ہیں ورنہ ایسے الفاظ دوست بھی مشکل سے ادا کرتے ہیں۔ لندن میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانیہ مختلف شعبوں میں پاکستان کی مدد کرنا چاہتا ہے۔ برطانیہ دہشت گردی اور توانائی بحران کے خاتمے میں کردار ادا کرنے او رمختلف شعبوں میں پاکستان کو تربیت دینے کیلئے تیار ہے۔ ڈیوڈ کیمرون پاکستان کے حقیقی دوست ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی موجودہ پالیسیوں کی تعریف کی ہے۔ پاکستان کی ترقی کیلئے جمہوریت ہی واحد راستہ ہے، ترقی یافتہ ممالک نے جمہوریت کو اپناتے ہوئے ترقی کی، حکومتی اخراجات میں 30 فیصد کمی کی ہے، ایک ایک پائی قوم کی امانت ہے، عوام کی فلاح و بہبود کیلئے خرچ کریں گے۔ پاکستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے تاہم معیشت بہتر ہورہی ہے۔ اسحاق ڈار نے پاکستانی معیشت کو درست سمت میں لانے کے لئے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے مدت سے پہلے ٹارگٹ حاصل کیا۔ ڈالر مزید نیچے آسکتا ہے تاہم ہمارے برآمد کنندگان کے نقصان کے پیش نظر اسے یہی روک لیا گیا۔ اسحاق ڈار ڈالر کو 98 روپے پر لائے ہم انکی کاوشوں پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ملکی معیشت بہتر ہورہی ہے۔ جی ڈی پی کی شرح 4 فیصد ہے۔ اسحاق ڈار جی ڈی پی کی شرح 6 فیصد تک لے جانا چاہتے ہیں۔ موثر معاشی پالیسیوں کی بدولت سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا۔ کراچی سٹاک مارکیٹ کا شمار دنیا کی بہترین مارکیٹوں میں ہوتا ہے۔ رواں مالی سال ہمارا ریونیو 16 فیصد تک پہنچ جائے گا۔ بیرون ملک سے پاکستانیوں کی طرف سے رقوم بھجوانے میں 12 فیصد اضافہ ہوا۔ چینی وزیراعظم سے کہا تھا کہ توانائی ہماری سب سے بڑی ضرورت ہے۔ چینی وزیراعظم نے خنجراب سے گوادر تک اکنامک کوریڈور بنانے کی تجویز دی۔ لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور توانائی بحران کے حل کے لئے کوئی پلان نہیں تھا، چین کا شکریہ کہ اب ہمارے پاس توانائی بحران کے حل کے لئے پلان موجود ہے۔ آئندہ چند سال میں بجلی اور گیس کی قلت ہمیشہ کیلئے ختم کردیں گے۔ توانائی کے مسئلے پر قابو پانے کے لئے دن رات کام کررہے ہیں۔ گڈانی میں 10 پاور پلانٹ لگائیں گے، دو پاور پلانٹ پورٹ قاسم میں لگائے جائیں گے۔ دیامر بھاشا اور واسو ڈیم سے 9 ہزار میگا واٹ بجلی حاصل ہوگی۔ اوچ پاور سٹیشن سے بجلی سسٹم میں داخل ہوچکی ہے۔ آئندہ چند برسوں میں مزید بجلی پیدا ہوگی، کوئی وعدہ نہیں کروں گا، میری عادت ہے جب تک کام نہ ہوجائے وعدہ نہیں کرتا۔ لاہور ایئرپورٹ پر ایک دو پروازیں رکنے پر رش ہوجاتا ہے، ایئرپورٹ کو وسعت دینے کے منصوبے پر جلد کام شروع ہوگا۔ توانائی بحران کے حل کا ٹائم فریم نہیں دے سکتا مگر مجھ پر بھروسہ رکھیں خنجراب سے گوادر تک سڑک بناکر پاکستان کو خوشحال بنائیں گے۔ موجودہ دور میں لاہور سے کراچی تک موٹروے مکمل ہوگی۔ پی پی پی سے اختلاف تھا مگر کوئی کام خلافِ قانون نہیں کیا، ہم نے کبھی ریلیوں اور احتجاج سے پی پی کی حکومت گرانے کی کوشش نہیں کی۔ پہلی بار جمہوری انداز میں انتقال اقتدار ہوا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تیسری مرتبہ کمی کی گئی ہے۔ اسلام آباد سے مظفر آباد تک ٹرین چلانے کا منصوبہ ہے۔ ٹرینوں کی رفتار 80 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کررہے ہیں، دو سے تین سال میں بلوچستان کے ہر شہر میں گیس پہنچے گی، پاکستان سے شدت پسندی ختم کرنا چاہتے ہیں، قیام امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے۔ افغانستان اور بھارت میں الیکشن کے بعد تعلقات بہتر ہونے کی امید ہے۔ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ خطے میں امن چاہتے ہیں اور اس کیلئے پاکستان سخت محنت کررہا ہے۔ انتخابات میں ہر کوئی جانتا تھا کہ مسلم لیگ (ن) جیتے گی، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مسلم لیگ (ن) نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد نواز شریف کے اعزاز میں سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے چیف ایگزیکٹو افسر پیٹر سینڈز کے کاروباری ظہرانے کی مزید تفصیل کے مطابق اس میں سعیدہ وارثی نے برطانوی حکومت کی نمائندگی کی۔ اس موقع پر گفتگو پاکستان کی اقتصادی بحالی اور سرمایہ کاری دوست ماحول پر مرکوز رہی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں دستیاب مواقع سے استفادہ کریں۔ کاروباری رہنمائوں نے حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہارکیا اور پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کو وسعت دینے میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔برطانوی امریکی ٹوبیکو، پارٹنرز گروپ، جی ڈی ایف سوئز، بیسٹ وے گروپ، ریکٹ بینکیزیئرز، یونی لیور، پریمئر آئل اور شیل پاکستان لمیٹڈ کے سی ای اوز اور نمائندوں سمیت ممتاز کاروباری شخصیات نے اس ظہرانے میں شرکت کی۔ برطانوی نائب وزیراعظم نک کلیگ سے ملاقات کی مزید تفصیل کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کسی بھی دوسرے ملک کے اندورنی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پر سختی سے کاربند ہے اور اپنے پڑوسی ممالک سے دوستانہ تعلقات کو پروان چڑھانے کا خواہاں ہے۔ ملاقات میں برطانوی ترقیاتی امداد، سرمایہ کاری، تجارت، جی ایس پی پلس اور پاکستان کی سماجی اورمعاشی شعبوں میں متعارف کرائی گئی اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے برطانیہ کی جانب سے پاکستان کیلئے ترقیاتی امداد اور موجودہ حکومت کی متعارف کردہ اہم معاشی اصلاحات کی حمایت کو سراہا۔ وزیراعظم نواز شریف نے یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ دینے پربھی حکومت پاکستان کی جانب سے برطانوی نائب وزیراعظم نک کلگ کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ ان کی حکومت نے ملک کی ترقی کیلئے ایک معاشی اصلاحاتی ایجنڈا متعارف کرایا ہے اور اس سلسلے میں برطانیہ کو توانائی، انفراسٹرکچر کی ترقی، کان کنی، تیل اور گیس کی تلاش کے شعبوں میں ایف ڈی آئی کو توسیع دینے کی اشد ضرورت ہے۔اس موقع پر نائب وزیراعظم نک کلگ نے وزیراعظم نواز شریف کی ملک کی سماجی اور معاشی ترقی کیلئے وژن کی تعریف کی اور ان کے اصلاحاتی ایجنڈے کے نفاذ میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے اس موقع پر جی ایس پی پلس کے تحت برطانوی ذمہ داریوں کوپورا کرنے کی حمایت کی بھی پیشکش کی۔دونوں رہنمائوں نے علاقائی امن اور سکیورٹی کی صورتحال بالخصوص افغانستان میں صدارتی انتخابات اور نیٹو فوج کے انخلاء کے بعد کی صورتحال پربھی تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے دوران ڈی ایف آئی ڈی کے تعاون سے پنجاب میں چلنے والے تعلیمی، یوتھ سکل ڈویلپمنٹ اور ہیلتھ پروگرامز کی حیثیت اور پیشرفت پر پریزینٹیشن دی گئی۔