لاہور (سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ زراعت اور کسان کی ترقی ہی قومی ترقی و خوشحالی کی ضامن ہے۔ ملک میں کسان راج کا نفاذ ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف سے آزادی کا سنگ میل ثابت ہوگا۔ ظالمانہ استحصالی نظام نے قومی ترقی کے سارے خواب چکنا چور کردیئے ہیں، ملکی ترقی و خود انحصاری کا دارومدار زراعت پر ہے۔ ملک کی 70 فیصد آبادی زراعت پیشہ ہے۔ جاپان جیسا پسماندہ ملک مخلص قیادت کی وجہ سے ترقی کے آسمان پر ہے جبکہ پاکستان کرپٹ اور لیٹرے حکمرانوں کے ہاتھوں پسماندگی اور غربت و افلاس کی تصویر بنا ہوا ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں کسان راج تحریک کا آغاز کر رہی ہے تاکہ ملک بھر کے کسانوں کو ساتھ لیکر کرپٹ و قابض اشرافیہ سے نجات حاصل کی جائے۔ عوام سانپوں کو دودھ پلا کر اژدھا بنانے اور بار بار ڈسے جانے کا رویہ چھوڑ کر آزادی و خود مختاری کے تحفظ کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کسان بور ڈ پاکستان کے زیرانتظام منصورہ آڈیٹوریم میں منعقدہ کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی مظلوم ہیں جنہیں سالہا سال سہانے مستقبل کے خواب دکھائے مگر انکی تنگدستی اور عسرت دور نہ ہوئی۔ گزشتہ دنوں آنیوالے طوفان اور تیز آندھی سے کھیتوں میں پڑی ہوئی گندم کو شدید نقصان پہنچا ہے لیکن وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے کسانوں کی مدد کیلئے کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔ سراج الحق نے کہا کہ بھارت کی آبی دہشت گردی کو روکنے کیلئے بھی حکومت عالمی سطح پر آواز بلند نہیں کر رہی جس کی وجہ سے قابل کاشت رقبے میں کئی لاکھ ایکٹر کمی ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کو بنجر بنانے کے ناپاک منصوبے پر عمل پیرا ہے اور ہماری حکومت بھارت سے آلو، پیاز اور ٹماٹر کی تجارت کیلئے چپ سادھے بیٹھی ہے۔ بھارتی حکومت کسانوں کو بجلی انتہائی کم قیمت پر دے رہی ہے،کھیتوں سے منڈیوں تک پختہ سڑکیں ہیں اور منڈیوں میں ہمارے کسان کی طرح انکے کاشتکاروں کا استحصال نہیں ہوتا۔ کسان ملک میں نظام مصطفیؐ کے نفاذ کیلئے جماعت کا ساتھ دیں تو ہم ان سے وعدہ کرتے ہیں کہ ملک سے سودی نظام کا خاتمہ کرکے ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی سے نجات دلا دیں گے۔
جماعت اسلامی نے ملک میں کسان راج تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا
May 03, 2015