اسلام آباد (ابرار سعید/نیشن رپورٹ) بلوچستان اسمبلی کے سپیکر میر جان جمالی کے استعفیٰ ایک طویل عرصے کے بعد بلوچستان کی سب سے بڑی پارٹی بننے والی مسلم لیگ ن کیلئے بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے، ان کے استعفیٰ کی بظاہر وجہ پارٹی کی جانب سے ان کی بیٹی کو سینٹ کی ٹکٹ نہ دینا اور کلثوم پروین کو ٹکٹ دینا ہے جو اس سے پہلے مسلم لیگ ن کے بجائے بی این پی عوامی کی جانب سے سینیٹر رہ چکی ہیں، تاہم پارٹی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے استعفے کی وجہ یہ بھی ہے کہ پارٹی رہنماﺅں کو پارٹی چلانے کے طریقہ کار پر تحفظات ہیں اور وہ قیادت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات سے مطمئن نہیں ہیں، اپنی بیٹی کو سینٹ کا ٹکٹ نہ ملنے کے بعد میر جان جمالی نے اعلان کیا کہ وہ صوبے کے باہر سے پارٹی کو چلائے جانے کے باعث پارٹی چھوڑ کر الگ مسلم لیگ بنائیں گے، ذرائع کے مطابق ظفر اللہ جمالی سمیت پارٹی کے رہنماﺅں نے جمالی کو پارٹی میں رہنے پر قائل کرنے کی کوشش کی مگر وہ نہ مانے، ذرائع کے مطابق پارٹی کو صوبے کے باہر سے چلائے جانے پر نواب ثناءاللہ زہری سمیت دیگر رہنماﺅں کو بھی تحفظات ہیں۔ ثناءاللہ زہری کو بلوچستان کی حکومت اتحادی جماعتوں کو دینے پر بھی تحفظات تھے، ذرائع کے مطابق جان جمالی کے استعفے کے بعد مرکزی قیادت نے کچھ سینئر رہنماﺅں کو بلوچستان کے معاملات کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے۔
جمالی استعفی
سپیکر بلوچستان اسمبلی جان جمالی کا استعفیٰ مسلم لیگ ن کیلئے بڑا دھچکا
May 03, 2015