اس میں کوئی شک نہیں کہ نہ صرف پنجاب بلکہ پاکستان کی 70سالہ تاریخ میں تعلیم کی ترقی کےلئے جتنے ٹھوس اقدامات خادم اعلیٰ پنجاب نے اٹھائے ہیں قبل ازیں اس طرح پوری توجہ اور یکسوئی سے تعلیمی شعبہ میں کسی نے توجہ نہ کی۔
خادم اعلیٰ پنجاب نے صوبے کو تعلیمی میدان میں ملک بھر کےلئے قابل تقلید ، قابل عمل اور روشن مثال بنا دیا ہے۔ پنجاب میں ہر طالب علم کو بلا روک ٹوک علم کے زیور سے آراستہ ہونے کے تمام وسائل میسر ہیں ۔ درس گاہیں علم و تحقیق کی آماجگا ہیں بن چکی ہین اور اساتذہ حقیقی معنوں میں ایک قومی رہنما کے کردار نبھانے کے قابل ہو رہے ہیں۔ اساتذہ میں قومی رہنمائی کا وژن روز بروز اُجاگر ہو رہا ہے ۔
خادم اعلیٰ پنجاب نے میرٹ پر اساتذہ کی بھرتی ، کنٹریکٹ اساتذہ کو مستقل کرنے، انتہائی بے سہار او قلاش بچوں کےلئے دانش سکول جیسے اعلیٰ شان تعلیمی ادارے بنائے ہیں ۔ تعلیم کے فروغ کےلئے تعلیمی بورڈ میں پوزیشن لینے والوں کو نقد لاکھو ں روپے کے انعامات ، وزیراعلیٰ ہاﺅس میں اُن کی بطور مہمان مہمانوازی و دلنوازی ، یونیورسٹیوں میں اُن کے مطالعاتی دورہ کا اہتمام، امتحانات میں اصلاحات ، نئے کالجز اور یونیورسٹیاں ، پنجاب انکلوسیدایجوکیشن پراجیکٹ ، سپیشل افراد کےلئے سپیشل ایجوکیشن کے انتظامات ، پنجاب ایجوکیشن فاﺅنڈیشن سے نادار طلباءطالبات کی ابتدائی تعلیم ، پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ سے ذہین و ہونہار طلباءکےلئے میرٹ پر بیرون و اندرون ملک اعلیٰ تعلیم کے اقدامات ، طلباءو طالبات کو لیپ ٹاپ کی میرٹ پر تقسیم، طلباءو طالبات کو سولر لیمپ کی عنایات ، معذورومفلس ترین طلباءکی خصوصی امدا د جیسے اقدامات کی مثالیں گذشتہ 70سالہ پاکستانی تعلیمی تاریخ میں عنقا ہیں۔
خادم اعلیٰ پنجاب نے لیپ ٹاپ سکیم پراجیکٹ کے تحت 7ارب روپے کی لاگت سے مزید ایک لاکھ پندرہ ہزار طلبا و طالبات کو لیپ ٹاپ دینے کے اقدامات پر عمل دارآمد شروع کر دیا ہے ۔ واضح رہے کہ پہلے تین مراحل میں پنجاب کے زیادہ سے زیادہ نمبر لینے والے طلباءو طالبات میں 20ارب روپے کی خطیر رقم سے تین لاکھ دس ہزار لیپ ٹاپ کمپیوٹرز فراہم کیئے جا چکے ہیں۔خادم اعلیٰ پنجاب نے طلباءکووظائف براہ راست اُ ن تک پہچانے کےلئے طلباءخدمت کارڈ جیسے شفاف منصوبے کو متعارف کر وایا ہے ۔ جس سے طلباءکو ماہانہ وظائف کی تقسیم میں دیر نہ ہو گی اور رقم بھی سو فیصد طالب علم تک یقینی پہنچ سکے گی۔ خادم اعلیٰ پنجاب نے پچھلے نو سالہ اپنے دور اقتدار میں صرف تعلیمی میدان میں جو نمایاں خدمات انجام دی ہیں ۔ وہ تاریخ میں سنہری حروف کاروپ دھا کر وقت کے ماتھے پر کندہ ہو چکی ہیں۔ ان کے اقدامات سے پنجاب میں طلباءو طالبات کی95فیصد تک حاضری کو یقینی بنا دیا گیا ہے ۔ اساتذہ کی حاضری بھی 92فیصد تک یقینی ہو چکی ہے۔
خادم اعلیٰ پنجاب نے 40ارب روپے کی لاگت سے 52ہزار سے زائد سکولوں میں سہولیات پانی ، بجلی ، چار دیواری ، طہار ت بلاکس ، 2لاکھ 20ہزار اساتذہ کو میرٹ پر بھرتی کیا گیا ہے ۔ 6ہزار سے زائد سکولوں میں کمپیوٹر لیب قائم کی گئی ہیں۔ پنجاب کے ایک کروڑ 34لاکھ طلباءمیں سالانہ مفت تدریسی کتب کی تقسیم کو یقینی بنایا ہے۔ بھٹہ مزدوروں کے بچوں کے 87ہزار سے زائد بچوں کو لازمی تعلیم کی سہولیات دی گئیں ہیں اور ان بچوں کوا یک ہزار ماہانہ وظیفہ بھی دیا جا رہا ہے ۔
پنجاب میں 2لاکھ 98ہزار طلباءکو میرٹ پر سولر لیمپس فراہم کئے گئے ہیں ۔ پنجاب ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کو دیئے گئے ۔ پرائمری سکولوں میں بچوں کا ایک لاکھ 75ہزار سالانہ داخلے کی شرح کو بڑھا کر سالانہ 3لاکھ 15ہزار سے زائد کر دیا ہے۔پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں مخدوش و خطر ناک عمارات کی جگہ دوبارہ 16ارب روپے سے عمارات تعمیر ہو چکی ہیں ۔ پسماندہ علاقوں کے انتہائی غریب بچوں کےلئے14دانش سکولوں کا قیام ایک قابل تعریف قدم ہے۔
خادم اعلیٰ پنجاب زیور تعلیم پروگرام کے ذریعے پنجاب کے 16اضلاع میں 4لاکھ62ہزار طالبات کو ماہانہ ایک ہزار روپے وظیفہ دیا جار ہا ہے ۔ پنجاب میں دو ہزار سکولوں کی پرائمری سے مڈل اور مڈل سے ہائی اپ گریڈ یشن بذریعہ ڈبل شفٹ کے ذریعے ممکن بنایا ہے۔ سرکاری سکولوں میں طلبا طالبات کی تعداد ایک کروڑ سے بڑھ کر ایک کروڑ12لاکھ تک پہنچ چکی ہے ۔ پنجاب ایجوکیشن فاﺅنڈیشن سکولوں میں طلبا و طالبات کا داخلہ 8لاکھ 22ہزار سے بڑھ کر 22لاکھ تک پہنچ چکا ہے ۔
شعبہ تعلیم میں خادم اعلیٰ پنجاب کی خدمات کا سفر ابھی جاری ہے ۔ اور نئے سال 2018ءمیں وہ معیاری تعلیم اور دریسی کتب کی فراہمی کو یقینی بنانے کا عزم صمیم لئے بیٹھے ہیں۔ 100فیصد بچوں کا پرائمری کلاسوں میں داخلہ ممکن بنایا جائے گا اور 10ہزار سکولوں میں ارلی چائلڈیڈ ایجوکیشن کا اجراءکیا جائے گا۔ اور ہر سرکاری سکول میں آن لائن ڈیٹا رپورٹنگ کےلئے 53ہزار ٹیبلٹس فراہم کی جائیں گی ۔ 20ہزار سے زائد سکولوں میں شمسی توانائی کی سہولیات دی جائیں گی۔ 3ہزار نئے اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر ز کی میرٹ پر بھرتی، مزید 8دانش سکولوں کا قیام، 36ہزار اضافی کلاس رومز ، 22ہزار پارٹ ٹائم کوچز کی تقرری پنجاب حکومت کے مستقبل کے یقینی قابل عمل اہداف ہیں۔ مزید یہ کہ ورکشاپوں ، ہوٹلز ، پیٹرول پمپس پر کام کرنے والے بچوں کی تعلیم ، کلاس پنجم، ہشتم کے امتحانات میں نمایاں کامیابی کے حامل طلباءو طالبات اور اساتذہ سکول انتظامیہ کےلئے انعامات کو متعارف کرایا جائے گا۔
الغرض خادم اعلیٰ پنجاب تعلیم کے معیار اور علم کے فروغ کےلئے چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے سے بڑے پیمانے تک اصلاحات و علمی اقدامات کےلئے شب وروز کوشاں ہیں۔
٭٭٭٭٭٭
ہر بچہ سکول میں اچھا
May 03, 2017