مسئلہ کشمیر پر دو طرفہ مذاکرات کی بھارتی تجویز مسترد، نئی دہلی کا دعویٰ قابل اعتماد نہیں: سرتاج عزیز

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارت کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے دوطرفہ مذاکرات کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تجویز اب قابل اعتبار نہیں رہی کیونکہ بھارت نے اس مسئلہ کے حل کیلئے تمام دو طرفہ کوششوں کو مسلسل ناکام بنایا ہے۔ واضح رہے کہ ترکصدر رجب طیب اردگان نے بھارتی میڈیا کو انٹرویوز میں زور دیا تھا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کے ساتھ کثیر فریقی مذاکرات کرے جس کے جواب میں بھارتی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت دو طرفہ بنیادوں پر مسلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ منگل کی شام دفتر خارجہ نے مشیر خارجہ کا بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ بات چیت کیلئے تیار رہنے کا بھارتی دعوی اب قابل اعتبار نہیں ہے کیونکہ گزشتہ دو عشروں سے بھارت اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق بامقصد مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے تمام مواقع ضائع کر چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کو عالمی برادری نے مسترد کر دیا ہے۔ دنیا میں کوئی بھی بھارت کے اس دعوے کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں کہ مسئلہ کشمیر سرحد پار دہشت گردی کا مسئلہ ہے۔سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی حکومت نے گزشتہ سال سو سے زائد نہتے کشمیری نوجوانوں کو بے دردی سے قتل اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھانے کا اپنا ریکارڈ توڑ ڈالا ہے۔مشیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی فورسز نے سینکڑوں نوجوانوں کو بصارت سے محروم کر دیا ہے جس میں بچے بھی شامل ہیں۔اس لئے نیو یارک ٹائمز نے کشمیر میں 2016کو” ائر آف ڈیڈ آئیز“قرار دیا ہے۔مشیر خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی اس بات کو ماننے کیلئے تیار نہیں کہ جولائی 2016سے مسلسل احتجاج کرنے والے ہزاروں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں دہشت گرد ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت اس حقیقت کو بھی جھٹلا نہیں سکتا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کا حالیہ 9اپریل کو شرمناک ضمنی انتخابات کے بعد بھارتی جمہوریت سے بھی اعتبار اٹھ رہا ہے۔ووٹر ٹرن آوٹ صرف 7فیصد رہا اور جب دوبارہ انتخاب ہوا تو ٹرن آوٹ مزید گر کر دو فیصد تک آگیا۔اننت ناگھ میں دوسرا ضمنی انتخاب کو 25مئی تک ملتوی کر دیا گیا اور الیکشن کمیشن نے پولنگ کیلئے اضافی ہزاروں سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا مطالبہ کیا۔مشیر خارجہ نے کہا کہ سات ہزار سے زائد گمنام افراد کی اجتماعی قبروں کی دریافت اور فورنزک تجزئے اور آذادانہ تحقیقات سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ قبروں میں دفن افراد کا تعلق مقبوضہ کشمیر سے تھا۔انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم نے بھی کشمیر کی آزادی کو دہشت گردی کا نام دینے کی بھارتی کوششوں کو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن