; کشمیر پر دو طرفہ مذاکرات کی بھارتی تجویز قابل اعتبار نہیں : سرتاج عزیز

May 03, 2017

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارت کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے دوطرفہ مذاکرات کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تجویز اب قابل اعتبار نہیں رہی کیونکہ بھارت نے اس مسئلہ کے حل کیلئے تمام دوطرفہ کوششوں کو مسلسل ناکام بنایا۔ واضح رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان نے دورہ بھارت سے قبل انٹرویوز میں زور دیا تھا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کے ساتھ کثیر فریقی مذاکرات کرے جسے مسترد کرتے ہوئے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان گوپال بگلے نے کہا ہے کہ بھارت دوطرفہ بنیادوں پر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے تاہم مسئلہ کشمیر سرحد پار دہشت گردی سے جڑا ہے، مسئلہ کشمیر کے دوطرفہ حل سے قبل ان لوگوں کو اس طرف سے روکا جائے جو سرحد پار دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ منگل کی شام دفتر خارجہ نے مشیر خارجہ کا بیان جاری کیا جس میں سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ بات چیت کیلئے تیار رہنے کا بھارتی دعویٰ اب قابل اعتبار نہیں ہے کیونکہ گزشتہ دو عشروں سے بھارت اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق بامقصد مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے تمام مواقع ضائع کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کو عالمی برادری نے مسترد کر دیا ہے۔ دنیا میں کوئی بھی بھارت کے اس دعوے کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں کہ مسئلہ کشمیر سرحد پار دہشت گردی کا مسئلہ ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارتی حکومت نے گزشتہ سال 100 سے زائد نہتے کشمیری نوجوانوں کو بے دردی سے قتل اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھانے کا اپنا ریکارڈ توڑ ڈالا ہے۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی فورسز نے سینکڑوں نوجوانوں کو بصارت سے محروم کر دیا ہے جس میں بچے بھی شامل ہیں۔ اسی لئے نیو یارک ٹائمز نے کشمیر میں 2016ءکو” ائر آف ڈیڈ آئیز“ قرار دیا ہے۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی اس بات کو ماننے کیلئے تیار نہیں کہ جولائی 2016ءسے مسلسل احتجاج کرنے والے ہزاروں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں دہشت گرد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اس حقیقت کو بھی جھٹلا نہیں سکتا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کا حالیہ 9اپریل کو شرمناک ضمنی انتخابات کے بعد بھارتی جمہوریت سے بھی اعتبار اٹھ رہا ہے۔ ووٹر ٹرن آﺅٹ صرف 7فیصد رہا اور جب دوبارہ انتخاب ہوا تو ٹرن آﺅٹ مزید گر کر دو فیصد تک آگیا۔ اننت ناگھ میں دوسرا ضمنی انتخاب کو 25مئی تک ملتوی کر دیا گیا اور الیکشن کمیشن نے پولنگ کیلئے اضافی ہزاروں سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا مطالبہ کیا۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ سات ہزار سے زائد گمنام افراد کی اجتماعی قبروں کی دریافت اور فورنزک تجزیئے اور آزادانہ تحقیقات سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ قبروں میں دفن افراد کا تعلق مقبوضہ کشمیر سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم نے بھی کشمیر کی آزادی کو دہشت گردی کا نام دینے کی بھارتی کوششوں کو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے۔
سرتاج عزیز

مزیدخبریں