وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیرعلی نے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں سحر اورافطار کے دوران لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی،ہم نے قوم کویہ نہیں کہا تھا کہ راتوں رات بجلی آجائے گی،ہماری کوششوں سے آج ملک میں کہیں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی جبکہ صنعتیں لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں،رواں برس کے آخر تک ملک میں بجلی کی پیداوار 21 ہزارمیگاواٹ تک پہنچ جائے گی لیکن بجلی وہاں ملے گی جہاں لوگ بل دیتے ہیں, چوری کرنے والوں کی بجلی کاٹ دیں گے ۔بدھ کو ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران عابد شہرعلی کا کہنا تھا کہ ہم نے قوم کویہ نہیں کہا تھا کہ راتوں رات بجلی آجائے گی، ہماری کوششوں سے آج ملک میں کہیں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہورہی جبکہ صنعتیں لوڈ شیڈنگ سے مستثنی ہیں، رواں برس کے آخر تک ملک میں بجلی کی پیداوار 21 ہزارمیگاواٹ تک پہنچ جائے گی لیکن بجلی وہاں ملے گی جہاں لوگ بل دیتے ہیں, چوری کرنے والوں کی بجلی کاٹ دیں گے , رواں برس رمضان المبارک میں سحر اور افطار کے وقت میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔ گزشتہ برس ان ہی ایام میں درجہ حرارت 34 سے 36 ڈگری تک تھا لیکن رواں برس کئی علاقوں میں درجہ حرارت 47 ڈگری تک جا پہنچا ہے جس کی وجہ سے بجلی کی طلب بڑھی چند دن زیادہ لوڈشیڈنگ کا مسئلہ ہوا اوراس کی وضاحت ہم نے کی تھی۔بجلی بحران پر اپوزیشن کے احتجاج پر وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور دیگر مخالفین لوڈشیڈنگ کم ہونے اور سستی بجلی دینے پراحتجاج کرنے جارہے ہیں، پنکھے اٹھا کراحتجاج کرنے والوں نے اپنے دور میں ایک میگاواٹ بھی پیدا نہیں کی۔عابد شیرعلی کا کہنا تھا کہ پاناما کیس میں حسن، حسین اور مریم نوازکلئیر ہوچکے ہیں، مریمنوازکو پانچ رکنی بنج نے کلئیر قرار دیا ہے، ہم نے عدالت عظمی کے فیصلوں کا احترام کیا ہے لیکن الزام لگانے والے ثبوت نہیں دے سکے، مریم نوازکی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے لوگ خوفزدہ ہیں، اس سلسلے میں بیان دینے پراعتزاز احسن پرتوہین عدالت بنتا ہے کہ انہوں نے معزز ججز کے خلاف بات کی۔وزیرمملکت نے کہا کہ ایل پی جی کے ٹھیکے لینے پراعتزاز احسن کا احتساب شروع ہونا چاہئے، سابق چیف جسٹس نے ان کی اہلیہ کے ٹھیکے مسترد کیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے والد کو سزا کے طورپرسرکاری ملازمت سے معطل کیا گیا، خود عمران خان کی زندگی جھوٹ پرمبنی ہے۔ڈان لیکس سے متعلق عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار ڈان لیکس پرجواب دیں گے، صحافی پاکستان کی پہچان ہیں اور اصل صحافی وہی ہیں جو میدان میں کامکرتے ہیں اور اس کے لیے جان کی پرواہ بھی نہیں کرتے۔