سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف نے کہا کہ ریاست کے تین ستون ہوتے ہیں جس پرایک ستون نے قبضہ کرلیا ،پوچھنا چاہتا ہوں کہ پارلیمنٹ اور حکومت کی رٹ کہاں ہے ؟،ہمارا مقابلہ پیپلزپارٹی یا پی ٹی آئی سے نہیں بلکہ خلائی مخلوق سے ہے،2014کے دھرنے سے متعلق میرے پاس بہت سے حقائق ہیں جو جلد منظرعام پرآجائیں گے،اگر زرداری صاحب نے بیان نہیں دیا توبریکنگ کس کے کہنے پر چلائی گئی، نیب کہہ رہا ہے ان کا سورج پورے ملک میں چمک رہا ہے لیکن سندھ میں لوگوں کواستثنیٰ دیا جا رہا ہے ۔احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صحافت کے ساتھ ساتھ ہمارا گلا بھی دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہمارا مقابلہ پیپلزپارٹی یا پی ٹی آئی سے نہیں بلکہ خلائی مخلوق سے ہے، خلائی مخلوق اپنی مرضی کی پارلیمنٹ لانے میں مصروف ہے، یہاں مغل بادشاہی کا دورنہیں کہ ہرچیز ایک ہاتھ میں ہو اورریاست کے تین ستون ہوتے ہیں جس پر ایک ستون نے قبضہ کر لیا ہے۔نواز شریف نے کہا کہ زرداری صاحب کا بیان مختلف چینلز اور اخبارات پر بریکنگ کے طور پرآیا، اگر زرداری صاحب نے بیان نہیں دیا توبریکنگ کس کے کہنے پر چلائی گئی۔ نوازشریف نے کہا کہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ پارلیمنٹ اور گورنمنٹ کی رٹ کہاں ہے، جب مجھے پارٹی صدارت سے نکالا گیا تو وہ کس طرح سے قانونی تھا۔ نوازشریف نے کہا کہ نیب کہہ رہا ہے ان کا سورج پورے ملک میں چمک رہا ہے لیکن سندھ میں لوگوں کواستثنیٰ دیا جا رہا ہے ، یہ 1978نہیں بلکہ 2018ء ہے۔ 2014 کے دھرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ میرے پاس بہت کچھ ہے جو ابھی منظرعام پر نہیں آیا، دھرنے کے بارے میں بہت سے حقائق ہیں جو جلد منظرعام پرآجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کو اسٹرائیک ڈائون کرکے مجھے پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا، مگر اس کے باوجود میری پارٹی نے پارلیمنٹ میں قانون پاس کراکے مجھے پارٹی صدر بنایا، تمام رکاوٹوں کے باوجود عوام ہمارے ساتھ ہے ۔