شہباز شریف کی جگہ رانا تنویر چیئرمین پی اے سی، خواجہ آصف پارلیمانی لیڈر، مسلم لیگ نے منظوری دیدی

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ)مسلم لیگ(ن)کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی نے پی اے سی کا چئیرمین اور پارلیمانی لیڈر تبدیل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ محمد نوازشریف نے رانا تنویر حسین کو پبی اے سی کا کا چیئرمین اور خواجہ آصف کوپارلیمانی لیڈر نامزدنامزد کر دیا۔ شہباز شریف نے موجودہ حالات میں پارٹی قائد محمد نواز شریف سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا، پا ر لیما نی پارٹی کے مطا بق شہباز شریف شروع سے ہی پی اے سی کا چئیرمین بننے کے خواہاں نہیں تھے،شہباز شریف نے متحدہ اپوزیشن اور پارلیمانی ایڈوئزری گروپ کے اصرار پر پبلک اکا ونٹس کمیٹی کے چیرمین کا عہدہ قبول کیاتھا،اس وقت کے معروضی حالات کی بنا پہ تمام اپوزیشن جماعتوں اور پارلیمانی ایڈوئزری گروپ کا اصرار تھا کہ قائد حزب اختلاف کو ہی پبلک اکاونٹس کمیٹی کا سربراہ ہونا چاہیے۔ اجلاس میں شاہد خاقان عباسی نے خواجہ آصف کو پارلیمانی لیڈر نامزد کیا۔ پارلیمانی پارٹی اجلاس راجہ ظفر الحق اور خواجہ آصف کی زیر صدارت ہوا ۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قصر نے کہا کہ اپوزیشن کا استحقاق ہے کہ وہ جسے مناسب سمجھے چیئرمین پی اے سی نامزد کرے گا اس پر انہیں کوئی اعتراض نہیں اپوزیشن کا فیصلہ جب مجھ تک آئے گا تب قانون کے مطابق شامل کریں گے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ خواجہ آصف متحرک اور سینئر پارلیمنٹیرین ہیں جنہیں شہباز شریف کی خواہش پر قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈربنایا گیا ہے۔ میثاق جمہوریت میں طے کیا تھا کہ چیئرمین پی اے سی میں اپوزیشن سے ہوگا چیئرمین پی اے سی کیلئے اپوزیشن سے کوئی بھی رہنما ہوسکتا ہے پیپلز پارٹی کو چیئرمین پی اے سی کے بارے میں اعتماد میں لیا ہے۔ مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اس تبدیلی سے متعلق نواز شریف سے مشاورت کی گئی تھی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ شہباز شریف قومی اسمبلی میں ہمارے پارٹی قائد ہیں وہ یقیناً جلد واپس آئیں گے شہباز شریف بجٹ اجلاس میں شریک ہوں گے اور بحث میں حصہ لیں گے شہباز شریف کا کردار پاکستان میں ہے ان کا صحت مسئلہ ہے چیئرمین پی اے سی کیلئے اپوزیلن لیڈر ہونے کی روایت نہیں توڑی شہباز شریف کے پاس تین عہدے جمع ہوگئے تھے علاوہ ازیں ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشنلیڈر کا 8 اور 12 مئی کولندن میں دوسرا طبی معائنہ ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...