نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) ایمنسٹی انٹر نیشنل نے بھارت کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہلی میں شہریت کے متنازع قانون سی اے اے کے خلاف مظاہروں کے الزام میں گرفتار حاملہ اسکالر صفورہ زرگر کو رہا کیا جائے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے سماجی رابطے کی ویب ٹوئٹر پر مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ ریسرچ اسکالر صفورہ زرگر کو جب گرفتار کیا گیا تھا اس وہ 3 ماہ کی حاملہ تھیں۔ بیان میں کہا گیا کہ ’بھارتی حکومت نے بے دردی سے ایک حاملہ خاتون کو گرفتار کیا اور کرونا وائرس کے دوران گنجائش سے زائد موجود قیدیویں کے جیل منتقل کر دیا۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس کا کہنا تھا کہ صفورہ زرگر کو تہاڑ جیل میں الگ سیل میں رکھا جا رہا ہے جہاں انہیں طبی نگرانی اور سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں۔