اسلام آباد (نیوز رپورٹر) سینٹ کی مجلس قائمہ برائے داخلہ کے چئیرمین سینیٹر رحمان ملک کی چوتھی کتاب بھی منظر عام پر آگئی، سینیٹر رحمان ملک کی کتاب کرونا وائرس قومی سلامتی کو خطرہ کی تقریب رونمائی گزشتہ روز کرونا وائرس کیخلاف اختیاطی تدابیر کے مدنظر ویڈیو لنک کے ذریعے کی گئی، اس موقع پر تقریب کی صدارت و کتاب کی رونمائی سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کی۔ سینیٹر رحمان ملک کی کتاب 24 ابواب و 255 صفحات پر مشتمل ہے۔ سینیٹر رحمان ملک کی اس کتاب کی آمدن کرونا کیخلاف فنڈ میں جائے گی۔ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر رحمان ملک نے ہمیشہ ملک و قوم کی خدمات میں سبقت لی ہے۔ رحمان ملک کو کم عرصے میں ایک اہم مسئلے پر جامع کتاب لکھنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، راجہ پرویز اشرف نے کہا سینیٹر رحمان ملک نے ہمیشہ اپنے بہترین کارگردگی سے ہمیں حیرت میں ڈالا ہے۔کتاب میں سینیٹر رحمان ملک نے حکومت کو کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاو کو روکنے کیلئے بروقت تجاویز پیش کی ہیں۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا اگر حکومت کرونا وائرس کے حوالے سے سینیٹر رحمان ملک کے 37 نکاتی پلان پر عملدرآمد کرتی تو کرونا وائرس کے حوالے سے حالات آج قدرے مختلف ہوتے۔ سینیٹر رحمان ملک نے ملک میں کرونا پھیلنے سے پہلے حکومت کو کرونا کیخلاف اہم اقدامات تجویز کیے تھے۔کرونا وائرس نے پورے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور ہر انسان پریشان ہے ۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا آج ملک کو اتنے ہی اتفاق واتحاد کی ضرورت ہے جتنا ہم نے دہشتگردی کیخلاف پیدا کیا تھا۔ انہوں نے کہا جس طرح ہماری فوج نے قربانیاں دے کر دہشتگردی کیخلاف لڑی اس طرح آج ہمیں کرونا کے خلاف متحد ہوکر لڑنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ہم زندہ ہوں گے تو ہی سیاست کریں گے۔ اس لئے ہمیں کرونا پر سیاست نہیں کرنا چاہئے۔ رحمان ملک نے نیشنل ہیلتھ سرویسز کو بہتر کرنے اور وباء سے لڑنے کیلئے اہم تجاویز پیش کی تھیں۔ انہوں نے کہا کتاب لکھنے کا مقصد حکومت و بین القوامی اداروں کی توجہ کرونا سے متعلق اہم معاملات کی طرف مبذول کرانا ہے۔ اس موقع پر سینیٹر رحمان ملک نے اپنے خطاب میں کہا کہ پوری دنیا کا کرونا وائرس ملا کر ایک گرام بنتا ہے۔ آج ساری قومیں ملکر پوری دنیا سے ایک گرام کرونا وائرس کا خاتمہ نہیں کر پا رہی ہیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہم پر اپنا رحم و کرم کرکے کرونا وائرس کا خاتمہ کرے۔ سینیٹر رحمان ملک نے اس موقع پر کرونا وائرس کے متعلق پائے جانے والے مختلف شکوک و شبہات پر روشنی ڈالی ہے۔ انہوں نے کہا میں نے اس کتاب کے ذریعے عوام میں کرونا وائرس کے متعلق آگاہی پھیلانے کی کوشش کی ہے۔کرونا وائرس کے متعلق شکوک و شبہات دور کرنے کیلئے اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کو خطوط بھی لکھے۔ انہوں نے کہا سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کا پیش کردہ 37 نکاتی قومی ایکشن پلان بھی کتاب کا حصہ ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ کرونا وائرس کو ایک تفتیشی نگاہ سے بیان کیا ہے کہ کہیں یہ بطور جنگی ہتھیار استعمال تو نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا نیشنل کوآرڈینیشن سنٹر کی تشکیل کے بعد معاملات کافی بہتر ہوئے ہیں۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کرونا وائرس کیخلاف آرمی چیف کی بروقت مدد قابل ستائش ہے۔ ڈاکٹرز، نرسوں اور دیگر طبی عملے بشمول قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا 27 فروری کو جب ملک میں فقط دو کرونا کیسز تھے میں نے قائمہ کمیٹی کا اجلاس بلایا تھا۔ شروع میں حکومت اگر کرونا وائرس کو سنجیدہ لیتی تو حالات آج مختلف ہوتے۔ انہوں نے کہا حکومت کرونا وائرس کے ٹیسٹ مفت کرانے کا بندوبست کرے۔ غریب آدمی کھانے کیلئے ترس رہا ہے وہ ٹیسٹ کے پیسے کہاں سے ادا کرے۔ آنے والے دنوں میں کرونا مزید بڑھے گا اور مشکلات دوگناہوں گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم عمران خان فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس بلائیں۔ انہوں نے کہا فیڈرل گورنمنٹ بڑے کا کردار ادا کرکے الزام تراشی کی بجائے اتفاق و اتحاد پیدا کرے۔