کراچی(کامرس رپورٹر)قیمتوں میں کمی کے بعد پٹرول کی کھپت میں اضافے ،سی این جی کے استعمال میں مزید کمی کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔انڈسٹری ذرائع کے مطابق کورونا وائرس سے قبل ملک میں پٹرول کی ماہانہ اوسط کھپت 6لاکھ ٹن کے لگ بھگ تھی جو کہ کورونا وائرس کے باعث اس وقت گھٹ کر2لاکھ ٹن ماہانہ کی سطح پر آگئی ہے ،تاہم قیمتوں میں کمی کے بعد اب گاڑیوں میں سی این جی استعمال کرنے والے صارفین بھی پٹرول کی خریداری کو ترجیح دینگے جس کے نتیجے میں سی این جی کی فروخت میں مزید کمی کا اندیشہ ہے ، پنجاب اور کے پی کے میں پٹرولیم مصنوعات کے ساتھ ہی سی این جی کی قیمتوں میں بھی 12روپے 50پیسے فی لٹر کی کمی کی گئی ہے جس کے بعد سی این جی کی فی لٹر نئی قیمت72روپے ہوگئی ہے ،تاہم سندھ میں تاحال سی این جی کی قیمت میں کسی قسم کی کمی نہیں کی گئی ہے اور سندھ میں اس وقت سی این جی 123روپے کلو میں فروخت کی جارہی ہے ،لاک ڈائون کے باعث ملک بھر میں پٹرول کی کھپت میں50فیصد سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ سی این جی کی فروخت نہ ہونے کے برابر ہے ، سی این جی سٹیشنز اونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک خدا بخش نے کہا سی این جی سیکٹر پر عائد جی آئی ڈی سی کا مکمل خاتمہ اور سیلز ٹیکس میں کمی کی جائے تا کہ سندھ میں بھی سی این جی کی قیمتیں کم کی جاسکیں ،کیونکہ پٹرول کی قیمت میں کمی کے بعد سی این جی کی فروخت متاثر ہونے کا خدشہ ہے جس کے نتیجے میں سی این جی سٹیشنز کو تالے لگ سکتے ہیں اور لاکھوں افراد بے روزگار ہوسکتے ہیں۔