ملتان‘ بستی ملوک (کرائم رپورٹر‘ نمائندہ نوائے وقت) ملتان کے علاقہ شاہ رکن عالم کالونی میں دن دیہاڑے فائرنگ اور گاڑیاں جلانے کا واقعہ پر پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی ملتان پولیس نے ڈیرہ غازیخان کے رہائشی ملزمان کا تعاقب کرنے کی بھی زحمت نہیں کی کیونکہ ملزم کے خلاف پہلے ہی درجنوں پرچے درج ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملتان پولیس کاغذوں میں چھاپے مار کر مثل کا پیٹ بھرنے کی کوشش کر رہی ہے ذرائع کا کہنا ہے شاہ رکن عالم کالونی میں دہشت پھیلانے والے ملزمان کے خلاف ملتان اور ڈیرہ پولیس عملی طور پر کسی بھی کارروائی سے گریزاں ہے کیونکہ بیشتر ملزمان انتہائی خطرناک اور پہلے ہی اشتہاری ہیں ۔واضح رہے کہ دو روز قبل شاہ رکن عالم کالونی میں عصمت اللہ نامی شخص نے اپنے سسرال پر ساتھیوں کے ہمراہ دھاوا بولا ملزمان نے شدید فائرنگ کی گھرسے نقدی، طلائی زیوارات اور دو بچے بھی اٹھائے تھے۔پولیس نے مقدمہ درج کر لیا تھا تاہم تاحال ملزمان گرفتار نہ پائے ہیں۔پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم عصمت اللہ جق ڈی جی خان کا رہائشی ہے درجنوں مقدمات میں مطلوب ہے۔مذکورہ معاملے کے بعد روپوش ہو گیا ہے جس کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔اہلیان علاقہ کے مطابق پولیس معمول کے مطابق وقوعہ سے تقریباً ایک گھنٹہ بعد جائے وقوعہ پر پہنچی اور معمول کی کاروائی کرتے ہو ئے چلی گئی جبکہ دہشت گرد واردات کے بعد کالونی میں دندناتے رہے اور ٹھیک تقریباً 3 گھنٹے بعد دوبارہ حملہ آور ہوئے اور شدید فائرنگ کرتے ہوئے مہر ارباب سیال ایڈووکیٹ اور ایک شہری کی گاڑی کو پٹرول پھینک کر آگ لگا دی جس سے علاقہ میں ایک بار پھر دہشت اور خوف کا سماں پیدا ہو گیا-اس کے بعد اہل علاقہ اور وکلاء کے شدید احتجاج پر ایس پی انویسٹیگیشن عامر خان نیازی اور دیگر افسران نے موقع پر پہنچ کر FIR اور حسب ضابطہ کاروائی کا حکم جاری کیا چونکہ دہشت گردوں کا تعلق خطرناک گینگ سے ہے اور انہیں سیاسی پشت پناہی حاصل ہے اسی لئے تاحال کوئی دہشت گرد گرفتار نہ ہو سکا ہے۔ جس سے شہریوں کے مال و جان کو خطرہ لاحق ہے اوراہل علاقہ, سول کمیونٹی اور وکلاء میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ ارباب سیال ایڈووکیٹ اور اہل علاقہ اور متاثرین کی ایڈیشنل آئی جی ملتان, آئی جی پنجاب ,وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیر اعظم پاکستان سے شدید احتجاج کرتے ہوئے اپیل ہے کہ ذمہ داران کو جلد سے جلد گرفتار کر کے ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے-