چین کی کامیابیاں چینی  کمیونسٹ پارٹی  کی کارکردگی اور صلاحیتوں کا عملی نمونہ ہے،پیرو   کیسیاستدان کاا ظہار خیال

لیما(شِنہوا)  پیرو کی کمیونسٹ پارٹی (ریڈ فادر لینڈ) کے صدر البرٹو مورینو نے کہا ہے کہ  چین کی کامیابیاں اس کی ایک عمدہ مثال ہیں کہ  جب ایک جماعت وقت کے ساتھ قدم ملا کرچلتی ہے  اور انسانیت کی خدمت میں اعلی تصورات کی پیروی کرتی ہے تو وہ کیا کچھ حاصل کرسکتی ہے۔مورینو نے شِنہواکے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں کہا  کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی)چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم کے جس راستے کی پیروی کرتی ہے  وہی دراصل حقیقی اور آج کی دنیا کے تقاضوں کے ساتھ ساتھ چین کے حالات کا بھی  تقاضہ ہے۔پیرو  کیسیاسی رہنما نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر  کہا کہ اپنے قیام کے ابتدائی دنوں سے لے کر آج تک  چین کی کمیونسٹ پارٹی نے ایک اصول پر عمل کیا ہے  جو کہ مارکسزم کو چینی انقلابی نظریات سے جوڑنا اور عملی طور پرنئی راہیں نکالنے  کا عمل جاری رکھنا ہے۔ 80 سالہ تجربہ کار سیاستدان  مورینو کو چین کے حوالے سے  براہ راست تجربہ  حاصل ہے۔ انہوں نے دسمبر 1966 میں پہلی مرتبہ اپنے پارٹی ارکان  کے وفد کی رہنمائی کرتے ہوئے سات ماہ کے لئے  اس ملک کا دورہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کا ایک اچھا خاصا حصہ میں نے بیجنگ میں قیام کیا۔ ہم نے شنگھائی ، تیان جن ، ہانگ ڑو ، گوانگ ڑو ، نان چھانگ ، چھونگ چھنگ ، ووہان ، چھانگ شا ، شی آن اور یان آن کا دورہ کیا۔اس معا شرے سے مختلف دنیا میں یقینا  میں ایک ایسے ملک کا خواب لے کر چین پہنچا  جوملک سوشلزم کی تعمیر کررہا تھا۔مورینو نے یاد دلایا   کہ ان دنوں کا چین ایک دیہی چین تھا ، جو شنگھائی کے ممکنہ استثنا کے ساتھ روایتی شہروں کا چین تھا۔ان کا کہنا تھا  کہ اب اس چین کا کوئی وجود نہیں ہے۔اس کی ترقی متاثر کن ہے، آبادی کا معیار زندگی حیران کن ہے  اور اس کے مقابلہ میں جو تکنیکی ترقی میں نے دیکھی ہے، یہ حد درجہ مختلف ہے۔

ای پیپر دی نیشن