اسلام آباد (خبرنگار) ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ راولپنڈی نے لینڈ مافیا اور جرائم پیشہ افراد کیساتھ گٹھ جوڑ کر کے سینئر صحافی قاضی طارق عزیز کو غیر قانونی طور پر یرغمال بنائے رکھا ، سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور موبائل فون سمیت اہم کاغذات و پرس چھین لیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی قاضی طارق عزیز کو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ راولپنڈی کے سب انسپکٹر شہریار طلعت کی جانب سے وٹس ایپ کے ذریعے سمن بھیجا گیا تھا جس میںانہیں راولپنڈی طلب کیا گیا تھا۔جب صحافی نے مذکورہ نمبر پر فون کر کے سمن کی بابت جاننا چاہا تو انہیں جواب دیا گیا کہ وہ ہر صورت حاضر ہوں ورنہ ان کیخلا ف سنگین کارروائی کی جائے گی۔صحافی طارق عزیز جب ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ راوپنڈی کے دفتر پہنچا تو شہریار نامی سب انسپکٹر صحافی کو اپنے کیبن میںلے گیا اور دو مزید اہلکاروں کو بلوا کر موبائل فون بارے پوچھا۔صحافی نے کہا کہ وہ ساتھ آئے صحافی قاسم جٹ کے پاس ہے،وہ انہیں درخواست کی کاپی دیں تاکہ ان کو پتا چلے کہ ان پرالزام کیا ہے، مدعی کون ہے ، معاملے کی نوعیت کیا ہے ؟۔ اْس نے صحافی کے علم میں لائے بغیر قاسم جٹ کو اپنے کمرے میں بلوا لیا اور زبردستی قاضی طارق کا موبائل چھین لیا یہ کہہ کر کہ موبائل مال مقدمہ کے طور پر سیز کر دیا گیا ہے۔جب صحافی نے سب انسپکٹر کو بتایا کہ یہ عمل خلاف قانون ہے،وہ بغیر کسی عدالتی اجازت نامہ کے موبائل نہیں چھین سکتے اور نہ ہی ضبط کر سکتے ہیں ،جب کہ ان کی جانب سے ابھی نہ تو جواب جمع کروایا گیا ہے اور نہ ہی می وہ یہ جانتے ہیں کہ الزام کیا ہے۔انہوں نے اس بحث کے بعدموبائل کی واپسی کے لیے شناختی کارڈ مانگا۔ جب انہوں نے شناختی کارڈ کیلئے جیب سے پرس نکالا تووہ بھی چھین لیاگیا۔ اس غیر قانونی فعل پر صحافی نے احتجاج کیا تو شہریار نامی سب انسپکٹر نے ایک اور اہلکار سے مل کر بدتمیزی شروع کر دی۔