کراچی (نیوزرپورٹر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنر علامہ باقر عباس زیدی کاکہنا ہے کہ پورے ملک میں امام علی علیہ السلام کی شہادت کے حوالے سے مجالس و جلوس عزاء کے سلسلے ایس او پی کے تحت جاری ہیں 19 رمضان سے لیکر 21 رمضان المبارک تک ملک بھر میں عزاداری کے یہ سلسلے جاری رہتے ہیں۔ملت جعفریہ منعظم ہے الحمد اللہ عزاداری ہماری عبادت ہے۔ کوئی بھی مذہب و مسلک کسی کو اپنی عبادت پر پابندی کی اجازت نہیں دے سکتا۔21 رمضان المبارک سے قبل این سی او سی کے اجلاس ہونا اور فورا مجالس و جلوس پر پابندیاں لگا دینا اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ایسے ملت جعفریہ کے خلاف منعظم سازش سمجھتے ہیں۔حکومت کو ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کا اختیار حاصل ہے لیکن کسی کے مذہبی معاملات میں خلل ڈالنے کا قطعاََ حق حاصل نہیں ماضی میں دہشت گردی کے ذریعے ہمارے جلوس و مجالس کو روکنے کی کوشش کی گئی۔ ملت تشیع کے ہزاروں افراد کو شہید کرنے کے باوجود عزاداری میں کمی نہیں آئی۔ جور یاستی ادارے اپنے احکامات کے ذریعے عزاداری پر پابندی لگانا چاہتے ہیں وہ حقائق سے بے خبر ہیں۔اگر حکومت اپنے ضمنی الیکشن کی مہم چلا سکتی ہے،انتخابات ہو سکتے ہیں،بازاروں میں بے ہنگم ہجوم ہو سکتاہے تو جلوس کیوں نہیں ہو سکتے۔حکومت یہ بات ذہن نشیں کر لے کہ عزاداری کے حوالے سے شیعہ قوم اپنے اصولی کے تحت موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔حکومت کے غیر دانشمندانہ فیصلوں سے لگتا ہے کہ ان کا دین سے کوئی تعلق نہیں۔ ملت تشیع ایک مہذب قوم ہے۔ ہم نے کبھی بھی شائستگی او تہذیب کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔ ملک کے آئین و قانون کی بالادستی کو ہم مقدم سمجھتے ہیں۔ مجالس و جلوس میں بھی ایس او پیز پر عمل درآمد ہماری قانونی، اخلاقی اور شرعی ذمہ داری ہے۔