سرینگر (این این آئی+ اے پی پی) غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے عیدالفطر کے موقع پر سرینگر اور کولگام اضلاع سے تین نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ایک نوجوان کو جس کی شناخت گڈیہامہ کولگام کے یامین یوسف بٹ کے نام سے ہوئی ہے، قابض انتظامیہ نے جامع مسجد سرینگر میں نماز عید کے اجتماع پر پابندی لگا دی۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ نوجوان کی شناخت مانچھوا بڈگام کے شاہد گلزار کے نام سے ہوئی ہے۔ جسے بھارتی فوج اور پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ اس سے قبل پولیس نے جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام سے ایک تیسرے نوجوان کو گرفتار کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تینوں نوجوانوں کو’’ہائبرڈ عسکریت پسند‘‘ قرار دینے کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔ دوسری جانب سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سکریننگ کے دوران ایک بھارتی فوجی کے سامان سے ایک دستی بم برآمد ہوا۔ فوجی کی شناخت بالاجی سمپت کے نام سے ہوئی ہے اور اس نے دستی بم اپنے سامان میں چھپایا تھا۔ تعلق راشٹریہ رائفلز سے ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے سری نگر میں نماز عید کے اجتماع پر پابنید کو بنیادی انسانی و مذہبی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں سے کشمیر میں مذہبی، سیاسی پابندیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سردار تنویر الیاس نے اعلان کیا کہ زیر قبضہ کشمیر میں عید اجتماعات پر پابندی کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھائیں گے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارت اور مقبوضہ علاقے میںمسلمانوں نے رواں سال رمضان کا مہینہ مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت کی طرف سے شدید حملوں کا سامنا کرتے ہوئے صبر اور تحمل کے سچے جذبے سے گزارا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اپنے عید پیغام میں محبوبہ مفتی نے ’’بلڈوزر مہم‘‘ کے نام سے مشہور مسلمانوں کے مکانوں اور دکانوں کی مسماری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بلڈوزر مسلمانوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کی علامت بن چکے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے تمام جمہوری اور پرامن طریقوں سے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہرکیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس عید پراپنے ان نوجوان اور بزرگ قیدیوں کی کمی محسوس ہوتی ہے جو بغیر کسی الزام کے مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں نظر بند ہیں۔ ہمارا دل ان لوگوں کے اہلخانہ کے لیے دکھتا ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو جعلی مقابلوں میں کھویا ہے ۔ سرینگر میں ہماری تاریخی جامع مسجد میں مسلمانوں کو نماز عید کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے جس سے جموں و کشمیر کے مسلمانوں کو شدید دکھ اور صدمہ پہنچا ہے جس طرح میر واعظ عمر فاروق کی طویل نظر بندی سے پہنچا ہے۔