اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان عالمی منڈیوں کے لیے سستا بحری راستہ ہے،سی پیک چین کے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کا اہم حصہ ہے جو چین کو افریقہ اور ایشیا سے ملاے گا، پاکستان نے سی پیک میں 6 شعبوں کو ترجیح دی ہے جن میں تجارت زراعت خاتمہ غربت اور گوادر کی ترقی شامل ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق سی پیک پاکستان کی سالانہ اقتصادی ترقی کا ڈھائی فیصد حصہ رکھتا ہے جس سے روزگار پیدا ہو گا۔سی پیک سے چین کو یورپ افریقہ وسط ایشیا اور مشرق وسطی تک سستی اور آسان رسائی ملے گی جس کا فائدہ پاکستان کو ہو گا۔چین کاشغر سپیشل اکنامک زون بنا رہا ہے جو سی پیک ویسٹرن روٹ کی تکمیل کے بعد فعال ہو جائیگا۔سی پیک اتھارٹی کے مطابق چین کو پاکستان کے بحری روٹ سے فی یونٹ دو سے دس فیصد بچت ہوگی اور قیمتیں بھی کم ہوں گی۔روس کو بھی سی پیک سے رسائی حاصل ہو سکے گی۔چین کے مقابلے میں پاکستان سے کنٹینر کی لاگت کم پڑتی ہے۔چین سے ایک بڑا کنٹینر یورپ تک 15ہزار یورو اور پاکستان سے صرف 4 ہزار یورو میں پڑتا ہے۔چین سے امریکہ تک ساڑھے 12 ہزار یورو اور پاکستان سے 6700 یورو میں پڑتا ہے پاکستان کے ریٹ بھارت،بنگلہ دیش اور کمبوڈیا سے بھی سستے ہیں پاکستان کی لیبر بھی چین سے دگنا سستی ہے۔چین 2025 تک پاکستان میں ٹیکسٹائل انڈسٹری منتقل کرے گاجس پر دس سال انکم ٹیکس چھوٹ ہے۔مشینری امپورٹ بھی ڈیوٹی فری ہے پاکستان کو سالانہ ایک ارب ڈالر راہداری فیس ملے گیااور لاکھوں نوکریاں پیدا ہوں گی۔گوادر مستقبل میں عالمی تجارتی مرکز بنے گا۔