اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کو آج قانونی نوٹس بھجوانے کا اعلان کیا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا مریم نواز نے الزام لگایا ہے بشریٰ بی بی نے فائلوں پر دستخطوں کی رشوت وصول کی۔ مریم نواز کے خلاف فوجداری مقدمہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر نے اپنے ادارے کو ہی ختم کر دیا۔ ایک کروڑ اوورسیز پاکستانی چیف الیکشن کمشنر کی وجہ سے اپنے ووٹ کے حق سے محروم ہیں۔ پہلی بار آرٹیکل 221 کے تحت چیف الیکشن کمشنر نے اختیارات اپنے پاس رکھے اور صدر مملکت کا اختیار واپس لے لیا۔ چیف الیکشن کمشنر سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ پی ٹی آئی چیف الیکشن کمشنر کیخلاف آج سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرے گی جس میں موجودہ الیکشن کمشنر کو عہدے سے ہٹانے کی استدعا کی جائے گی۔ امریکا میں ایک کمشن نے پاکستان کے موجودہ حکومت پر مذمت کی ہے۔ جرمن سفیر نے عمران خان سے انسانی حقوق کے حوالے سے ملاقات کی تھی۔ جب پاکستان بنا تو قائداعظم نے انسانی حقوق پر خاص توجہ دی تھی مگر آج مسنگ پرسنز کے معاملات بڑھتے جارہے ہیں، لاہور، کراچی، اسلام آباد سے لوگ اغوا ہورہے ہیں۔ مریم نواز نے کل سپریم کورٹ کے معزز ججز کو ٹارگٹ کیا۔ ن لیگ چیف جسٹس اور ان دو ججز کو خاص ٹارگٹ کررہی ہے جو نیب کیسز سن رہے ہیں۔ میں ججز کو کہتا ہوں پورا پاکستان اور ملک بھر کی 96 بار ایسوسی ایشن چیف جسٹس اور ججز کے پیچھے کھڑا ہے۔ پرویز الٰہی کے گھر کے دروازے توڑے گئے۔ منظم طریقے سے پاکستان میں عدالتی نظام ختم کیا جا رہا ہے۔ تمام ادارے عدالتی حکم کے پابند ہیں۔ مسلم لگی ن 3 رکنی بنچ کو ٹارگٹ کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ کے 14 میں سے 8 ججز مسلم لیگ ن کے نشانے پر ہیں۔ جج صاحبان جو فیصلہ دیں اس پر عملدرآمد بھی کروائیں۔ این آر او 2022ءکو بچانے کیلئے سپریم کورٹ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اگر سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل نہیں ہوا تو پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ سڑکوں پر ہوگا۔ مریم نواز نے پیر کے روز چیف جسٹس، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر کو نشانہ بنایا۔ علی امین گنڈاپور کو ضمانت کے باوجود رہا نہیں کیا جا رہا۔ جو وکلاءحکومت کے پے رول پر ہیں ان کی کوئی حیئیت نہیں۔ سپریم کورٹ دھیان دے نیب ترمیم کیس وہ طوطا ہے جس میں نواز شریف، مریم نواز اور حسن نواز کی جان ہے۔ ججز آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ دیں۔ عملدرآمد عوام خود کرا لیں گے۔ پانامہ کا سب سے بڑا ثبوت ایون فیلڈ میں زمین پر کھڑا ہوا ہے۔ عدلیہ کا مافیا سے مقابلہ ہے۔ پاکستان کے لوگوں کو اپنے حقوق کیلئے باہر نکلنا ہوگا۔ آئین پر عمل نہیں ہو تو ملک میں جنگل کا قانون ہوگا۔ سینٹ الیکشن میں ضمیر فروشی پر چیف الیکشن کمشنر نے خاموشی اختیار کی۔ الیکشن کمشن کے ممبران کی تقرریاں 5 ارکان نے کرنا تھیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے تقرریوں پر رولز کو فالو نہیں کیا۔ عمران خان پر کرپشن کا کوئی کیس نہیں۔ دہشتگردی کے مقدمات ہیں۔ ہمیں اپنی لیڈرشپ پر فخر ہے۔ حکومت نے بلاول بھٹو کے دوروں کی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا۔ بلاول بھٹو جب دیکھو جہاز پر بیٹھے ہوتے ہیں۔