اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ہم 180 سیٹیں جیت چکے تھے ہمیں فارم 47 کے ذریعے ہرایا گیا۔ تحریک انصاف نے انتخابات مبینہ دھاندلی سے متعلق 300 صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر جاری کر دیا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹرگوہر، عمرایوب، شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ہمیں کوئی لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی گئی، تحریک انصاف سے بلے کا انتخابی نشان بھی لے لیا گیا، ہماری سیٹیں فارم 47 کے تحت دوسری جماعتوں کو دی گئیں، جلد سے جلد ہماری پٹیشن کو سپریم کورٹ میں سنا جائے، انکوائری کمیشن بنے جو دیکھے تحریک انصاف کو کیسے ہروایا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں الیکشن میں دھاندلی نہ ہو، پورے پاکستان سے 158 پٹیشن فائل کر چکے ہیں، جلد ہماری پٹیشن کو سنا جائے، ہمارا مطالبہ ہے الیکشن ریفارمز کئے جائیں۔ عمر ایوب نے کہا کہ وائٹ پیپرکے 300 پیج میں تمام شواہد موجود ہیں، الیکشن کمیشن نے مخالفین کے 100 ووٹ کو ایک ہزار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر بھی فوری مستعفی ہوں، چیف الیکشن کمشنر نے عوام کی امانت میں کھلم کھلا خیانت کی۔ شبلی فراز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، ایم کیوایم کو شفاف الیکشن سوٹ نہیں کرتا، تینوں جماعتوں نے اسی لئے ای وی ایم کی مخالفت کی تھی، پی ڈی ایم ون میں ملکی اکانومی کی تباہی ہوئی، تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشدد کیا گیا اور ڈرایا دھمکایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف سے انتخابی نشان چھیننے سے بڑا ظلم سیاسی تاریخ میں نہیں ہوسکتا، سلام ہے عوام کو جنہوں نے بلے کا نشان نہ ہونے کے باوجود پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ دیئے۔ پی ٹی آئی رہنما ؤں نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔ شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان نے مذاکرات کا اختیار دیا ہے لیکن ابھی تک اس میں کوئی پیشرفت نہیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے وہ مقدمات کا سامنا کریں گے۔ میڈیا سے گفتگو میں اسد قیصر نے کہا کہ آج ہماری سینیئر لیڈرشپ کی بانی پی ٹی آئی سے تفصیلی ملاقات ہوئی، جیل انتظامیہ کے رویے کی مذمت کرتا ہوں جو عدالتی احکامات کے باوجود انتظار کراتے ہیں، جیل انتظامیہ کے خلاف عدالت جائیں گے اور اسمبلی میں بھی اس بات کو اٹھائیں گے۔ اسد قیصر نے کہا کہ استعفوں سے متعلق حامد رضا کا اپنا نقطہ نظر ہے اور یہ بات ان کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے، ہم سنی اتحاد کونسل میں شامل ضرور ہوئے ہیں لیکن سیاسی فیصلہ اپنا ہے اور جو بھی فیصلہ کریں گے سوچ سمجھ کریں گے۔ سابق سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہم تمام جماعتوں کے ساتھ بات کریں گے، دھاندلی زدہ الیکشن سے متاثرہ ہر پارٹی سے ہاتھ ملائیں گے اور حالات کا مقابلہ کریں گے، ہم کسی سے خوف زدہ نہیں ہیں۔ کسانوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ کسانوں کے مسائل پر بانی پی ٹی آئی نے تشویش کا اظہار کیا ہے، ہم اب پنجاب میں تنظیم کو متحرک کرنے جا رہے ہیں۔