اسلام آباد (عترت جعفری) پاکستان پیپلز پارٹی کے اندر غور کیا جا رہا ہے کہ آیا صدر کو پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی صدارت کے منصب کی ذمہ داریوں کو جاری رکھنا چاہیے یا یہ کسی اور راہنما کو منصب کے لیے نامزد کر دینا چاہیے۔ صدر زرداری پاکستان کے صدر بھی ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز جو کہ الیکشن کمشن آف پاکستان کے پاس ایک رجسٹر جماعت ہے کے صدر بھی ہیں، اس پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیر حسین بخاری ہیں، گزشتہ روز یہ اطلاعات سامنے ائی کہ صدر زرداری نے پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی صدارت چھوڑ دی ہے، اس بارے میں جب سینٹر فرحت اللہ بابر جو صدر زرداری کے بہت قریب سمجھے جاتے ہیں، سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز الیکشن کمشن پاس ایک رجسٹرڈ جماعت ہے، اس کے صدر یا سیکرٹری جنرل یا عہدے داروں کے بارے میں الیکشن کمشن کو اطلاع دینا ہوتی ہے۔ الیکشن کمشن پر باضابطہ کارروائی کرتا ہے اور جس کے بعد باقاعدہ ایک نوٹیفکیشن جاری کرتا ہے، جہاں تک ان کے علم میں ہے اب تک ایسا کوئی خط الیکشن کمشن کو نہیں لکھا گیا، اگر زرداری پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کی صدارت کا منصب چھوڑیں گے تو یا وہ خود اپنے خط میں الیکشن کمشن کو بتائیں گے یا پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیر بخاری اس بارے میں الیکشن کمشن کو خط لکھیں گے۔ تاہم اب تک صدر مملکت یا پارٹی کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے ایسا کوئی خط الیکشن کمشن کو نہیں لکھا گیا، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پارٹی کے اندر ایسی کوئی تجویز موجود ہے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی ایگزیکٹو کے اجلاس میں یا کسی فورم پر کبھی اس طرح کی کوئی تجویز نہ سامنے آئی اور نہ کوئی باہمی مشاورت ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے سابق سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر بھی تھے اور سپیکر کے عہدے پر بھی فائز رہے، انہوں نے پارٹی کا عہدہ نہیں چھوڑا تھا، انہوں نے اس طرح کی باضابطہ تجویز کی موجودگی سے انکار کیا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اگر صدر نے کوئی فیصلہ کیا تو مشاورت فیملی افیئر کے طور پر ہی ہو گی۔ صدر فیصلہ کریں گے اور کسی راہنماء کو پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر کے طور پر نامزد کریں گے، جس کے بعد وہ خود یا پارٹی کے سیکرٹری جنرل الیکشن کمشن کو باضابطہ خط لکھیں گے۔
زرداری پارٹی عہدہ رکھیں گے یا نہیں‘ پی پی میں غور
May 03, 2024