اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار خصوصی) پاکستان نے کسی غیر ملکی قوت کو اڈے دینے کی باتیں بے بنیاد قرار دے دیں۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کسی غیر ملکی قوت کو کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف اڈے دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے، سوشل میڈیا پر چلنے والی ایسی تمام باتیں بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وفد نے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا، جس میں دوطرفہ تعلقات کے دور رس امور پر بات ہوئی۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کے لیے کوششیں جاری رکھے گا، پاکستان اسرائیل کی بڑھتی جارحیت اور غیر قانونی آبادکاری کی مذمت کرتا ہے، سکیورٹی کونسل کو غزہ کا محاصرہ فوری اٹھانے کے اقدامات کرنے چاہئیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس کے لیے گیمبیا میں ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے گیمبیا جانا تھا، مصروفیات کے باعث پلان تبدیل ہوا، کانفرنس میں مسئلہ کشمیر اور غزہ میں مظالم کے بارے میں آواز اٹھائی جائے گی۔ بھارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کو مشورہ ہے ایسے اقدامات سے گریز کرے جن سے ایل او سی پر امن خراب ہو، بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اشتعال بڑھانے والے اقدامات سے گریز کرے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان کشمیریوں کی بھرپور اخلاقی و سیاسی حمایت جاری رکھے گا، بھارت میں منشیات سمگلنگ میں پاکستانیوں کی گرفتاری کی رپورٹس دیکھی ہیں، تفصیلات موصول ہونے کا انتظار کر رہے ہیں جس کے بعد ردعمل دیں گے۔ بھارت کا ماورائے قانون قتل کا نیٹ ورک دنیا میں پھیل گیا ہے۔ اس کے علاوہ شہزاد اکبر کے الزامات مسترد کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ اپنے شہریوں کو نشانہ بنانا ہماری پالیسی نہیں، شہزاد اکبر کے الزامات بے بنیاد اور سیاسی ہیں۔ علاوہ ازیں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے گیمبیا میں سربراہی اور وزراء خارجہ کے اجلاس کے موقع پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار اجلاس میں شریک رہنمائوں اور وزراء خارجہ سے دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔ جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے اجلاس میں پاکستان مسلم امہ کو درپیش چیلنجز کا اجتماعی حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دے گا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اسرائیل کی طرف سے انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں اور مغربی کنارے میں غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی شدید مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے اقدامات بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ یہ انسانی قوانین اور اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے منافی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ کارروائیاں دو ریاستی حل کے امکانات کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں۔ ترجمان نے فلسطین کے عوام کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے 1967 سے پہلے کی سرحدوں اور القدس الشریف کو دارالحکومت کے طور پر ایک آزاد، قابل عمل اور متصل فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا۔