اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشن کی جانب سے مئی کے وسط میں دورہ پاکستان کا امکان ہے‘ اس دوران 6 سے 8 ارب ڈالر کے آئندہ بیل آؤٹ پیکج کے اہم خدوخال طے ہوں گے۔ آئی ایم ایف ٹیم دو ہفتے اسلام آباد میں قیام کرے گی تاکہ آئندہ چار سالہ پروگرام کے لئے کلاں معیشت کے اشاریے اور مالی فریم ورک کو حتمی شکل دی جا سکے۔ پنشن اصلاحات آئی ایم ایف کے پروگرام کا ایک بڑا مطالبہ بن سکتا ہے اور اس کا تقاضا ہے کہ کئی نسلوں تک پنشن کا جاری رہنا قابل عمل نہیں۔ اسل کے علاوہ بھی ایک تجویز زریغور ہے جو پنشن کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے حوالے سے ہے۔ ایف بی آر ایک لاکھ سے کم پنشن والوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لا رہا ہے‘ ایک اور منصوبہ یہ ہے کہ 10 فیصد ٹیکس کی ایک سی شرح تمام پنشنرز پر لگا دی جائے۔ پاکستان کی جانب سے یہ استدعا کئے جانے کا امکان ہے کہ اس پروگرام کو ماحولیاتی فنانسنگ کے ذریعے مزید بڑھایا جائے‘ اسی طرح جیسے بنگلہ دیش کے لئے اور مصر کے لئے کیا گیا تھا۔