اپنی آئینی حدود جانتے ہیں، دوسروں سے بھی پاسداری مقدم رکھنے کی توقع: آرمی چیف

May 03, 2024

اپنی آئینی حدود جانتے ہیں، دوسروں سے بھی پاسداری مقدم رکھنے کی توقع: آرمی چیف
اپنی آئینی حدود جانتے ہیں، دوسروں سے بھی پاسداری مقدم رکھنے کی توقع: آرمی چیف
اپنی آئینی حدود جانتے ہیں، دوسروں سے بھی پاسداری مقدم رکھنے کی توقع: آرمی چیف
اپنی آئینی حدود جانتے ہیں، دوسروں سے بھی پاسداری مقدم رکھنے کی توقع: آرمی چیف
اپنی آئینی حدود جانتے ہیں، دوسروں سے بھی پاسداری مقدم رکھنے کی توقع: آرمی چیف

اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشان امتیاز (ملٹری) نے جمعرات کو پاکستان ائیر فورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس سے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ آپ ہماری امیدوں کا مرکز، آسمانوں کے محافظ اور علاقائی یکجہتی کے ضامن ہیں۔ آپ سے توقع کی جاتی ہے کہ آپ کردار، ہمت اور قابلیت کی خوبیوں سے مْزیّن زندگی گزاریں گے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ آپ کا طرز عمل نہ صرف آپ کی ذاتی اخلاقیات بلکہ قابل احترام ادارے کے لیے بھی غیر معمولی ہوگا، آپ مادر وطن کے دفاع، عزت و وقار کے لئے قربانی دینے سے کبھی دریغ نہیں کریں گے۔ آرمی چیف نے مزید کہا کہ عسکری قیادت آپ سے توقع کرتی ہے کہ آپ ہمارے ملک کے بہترین جذبے، ادارے کی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کی لازوال روایت کو ہمیشہ قائم رکھیں گے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 19 میں  واضح طور پر آزادی اظہار اور اظہار رائے کی حدود متعین کی گئی ہیں، جو لوگ آئین میں دی گئی آزادی رائے پر عائد کی گئی واضح قیود کی برملا پامالی کرتے ہیں وہ دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے۔ آرمی چیف نے واضح کیا کہ ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کو مقدم رکھنے کی توقع رکھتے ہیں۔ سربراہ پاک فوج جنرل عاصم منیر نے کہا کہ اسلحے کی دوڑ سے ہمارے خطے میں طاقت کا توازن بھی بگڑنے کا امکان ہے، مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور کوانٹم کمپیوٹنگ سمیت مخصوص ٹیکنالوجیز فضائی طاقت کے استعمال کو تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار کو وسعت دے رہی ہیں۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ایک مضبوط فضائیہ کے بغیر ملک کسی بھی جارح کے رحم و کرم پر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے، پاک فضائیہ نے بے مثال بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ہر طرح کی مشکلات میں فضائی حدود کی نگرانی کی جس کی بڑی مثال فروری 2019 ء￿  ہم سب کے سامنے ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ غزہ جنگ اس بات کی تازہ ترین مثال ہے کہ جنگیں کیا کیا مصائب سامنے لاسکتی ہیں، غزہ میں بوڑھوں، خواتین اور بچوں کا اندھا دھند قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا میں تشدد بڑھ رہا ہے۔ آرمی چیف کا یہ بھی کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے اپنا ناجائز قبضہ کر رکھا ہے، کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت پر پوری دنیا کی خاموشی وہاں گونجنے والی آزادی کی آواز کو دبا نہیں سکتی۔ سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہمیشہ یاد رکھیں کہ حق طاقت ہے جبکہ باطل کبھی طاقتور نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ راشد منہاس، سرفراز رفیقی اور ایم ایم عالم جیسے بنیں جنہوں نے وطن عزیز کے وقار کے تحفظ کے لیے اپنی خدمات اور زندگیاں پیش کیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ آپ کو جو ذمہ داری سونپی جا رہی ہے اس کے لیے پرعزم رہیں اور ریاست پاکستان کے ساتھ وفادار رہیں۔

مزیدخبریں