اقوام متحدہ (این این آئی)پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سلامتی کونسل پر دبا ڈالے کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی تاریخی ناانصافیوں کا ازالہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کے لیے فلسطین کی درخواست پر نظر ثانی اور سفارش کرے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل سفیر منیر اکرم نے ایک ملاقات میں کہا کہ اقوام متحدہ کے مکمل رکن کے طور پر ریاست فلسطین کا دو ریاستی حل اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی تاریخی ناانصافی کے ازالے کی جانب ایک ٹھوس سیاسی قدم ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت فلسطین، اسرائیل اور خطے میں امن کے لیے سفارت کاری جاری ہے، اگر ویٹو پاور استعمال نہ کی گئی اور سلامتی کونسل کی طرف سے اقوام متحدہ میں فلسطین کی شمولیت کی سفارش کی گئی تو اس میں کافی تیزی آئے گی۔سفیر نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی نافذ کر ائیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں انسانی امداد تک غیر محدود رسائی کی ضمانت دی جائے ، تنازعے کو مزید بڑھنے سے روکا جائے ، فلسطینیوں کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کیا جائے ، امن عمل کو بحال کی کیا جائے اور اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ذمہ دار ٹھہرا یا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اب انتہا پسند اسرائیلی قیادت رفح پر حملے کی دھمکی دے رہی ہے، جیسا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ اس سے غزہ میں فلسطینیوں پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے جس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔