اسمبلیاں بیچی گئیں، ایوان صدر تک کا سودا ہوا، الیکشن کا ڈرامہ کیا گیا: فضل الرحمن

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے کراچی میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہماری جدوجہد ایک دن کی نہیں۔ ہم دنیا میں نہیں بھی ہوں گے تو ہمارے وارث اسے جاری رکھیں گے۔ آئین کے مطابق کوئی قانون سازی قرآن و سنت کے منافی نہیں ہو سکتی۔ اسمبلیاں ایسے لوگوں سے بھر دی جاتی ہیں جنہیں اسلام سے کوئی دلچسپی نہیں۔ ایسے لوگ صرف اقتدار کی جنگ لڑتے ہیں۔ ہم ان کییلئے خطرہ تھے، جمعیت کو ہرانا ان کی ترجیح تھی ۔ ہم پاکستان کے وفادار ہیں۔ پاکستان میں وفادار کی کوئی قدرو قیمت نہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اسمبلیاں بھی بیچی گئیں۔ سندھ اسمبلی سے لیکر ایوان صدر تک کا سودا ہوا۔ ملک میں الیکشن کا ڈرامہ کیا گیا۔ الیکشن کے نتیجے میں بنی اسمبلیاں جعلی ہیں۔ ہم ہر صوبے کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔ سندھ کی کوئی حقوق کی تحریک ایسی نہیں جس کی ہم نے حمایت نہ کی ہو۔ ہم آپ کے سپاہی بن کر آپ کے حقوق کی جنگ لڑنے کو تیار ہیں۔ ہماری جدوجہد اب اسمبلیوں اور وزارتوں تک پہنچنا نہیں۔ ہم آزاد اور خود مختار پاکستان کیلئے جنگ لڑ رہے ہیں۔ ملک میں جمہوریت کا خاتمہ کر دیا گیا۔ ملک میں دہشت گردی کم ہونے کی بجائے بڑھ گئی ہے۔ ملک جن لوگوں کے ہاتھ میں ہے انہوں نے پاکستان کو امریکہ کا غلام بنا دیا۔ مسئلہ صرف الیکشن کا نہیں آپ کو اب اپنے طور طریقے کو بدلنا ہو گا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سرحد پر باڑ لگنے کے بعد کہا گیا اب کوئی افغانستان سے آ سکتا ہے نہ جا سکتا ہے۔ اربوں روپے کی باڑ کا کیا ہوا، مسلح افراد کیسے واپس آئے۔ قبائلی علاقوں میں آپریشن کی حمایت نہیں کی یہ ہمارا بڑا گناہ تھا۔ ہمیں ڈکٹیٹرز کی تاریخ معلوم ہے، سازشوں سے اقتدار تبدیل کرتے ہیں۔ مارشل لاء میں پاکستان کے تین دریا بیچ دیئے گئے۔ آپ کی حکومتوں نے اداروں کو کمزور کیا۔ سزا عوام بھگت رہے ہیں۔ ہماری جدوجہد ایک دن ایک مہینے کی نہیں۔ کیا اسٹیبلشمنٹ  یہ سمجھتی ہے یہ لوگ تھک جائیں گے۔ جی ڈی اے جنرل سیکرٹری صفدر عباسی نے کہا کہ ہم اس بوگس الیکشن کو قبول کرنے کو تیار نہیں۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہم 1973ء سے آئین کی چوکبداری کر رہے ہیں۔ جے یو آئی نہ ہوتی تو آئین کا حلیہ بگڑ چکا ہوتا۔ آٹھ فروری کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔

ای پیپر دی نیشن