لاہور( خصوصی نامہ نگار)پنجاب میں احتساب کا پارلیمانی نظام وضع نہیں کیا جا سکا، نہ ہی قائمہ کمیٹیز تشکیل پائی ہیں پنجاب اسمبلی کی دو پبلک اکائونٹس کمیٹیز اور 37قائمہ کمیٹز تاحال تاخیر کا شکارہیں، پنجاب میں گندم کی خریداری کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک کی وجہ سے پنجاب اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی ون اور ٹو ابھی تک تشکیل نہیں پا سکیں، جبکہ پنجاب اسمبلی کو وجود میں آئے تقریبا± تین ماہ ہونے والے ہیں ، ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ پنجاب کی 37قائمہ کمیٹیز جن کا قانون سازی میں اہم کردار ہوتا ہے ابھی تک ان کا وجود بھی کہیں نظر نہیں آتا،،ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کو وجود میں آئے تین ماہ کا عرصہ ہونے والا ہے لیکن ابھی کا احتساب کا پارلیمانی نظام بھی اپریشنل نہیں ہو سکا،ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی کی دو پبلک اکائونٹس کمیٹیوں میں ایک کا چیئر مین اپوزیشن لیڈر کو بنایا جانا ہے لیکن اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ڈیڈلاک کی وجہ سے ابھی تک قائمہ کمیٹیز اور دونوں پبلک اکائونٹس کمیٹیوں کی تشکیل کے لئے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان رولز بے نہیں پا سکے۔جبکہ سنی اتحاد کونسل کی قیادت کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک احمد خان بھچر کو پی اے سی ون کیلئے بطور چیئر مین نامزد کیا جا چکا ہے۔