حضرو (نمائندہ نوائے وقت) مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنما و ممبر قومی اسمبلی شیخ آفتاب احمد نے کہا ہے کہ تاریخ کو اگر غور سے پڑھیں تو ہمارے لیڈروں نے وہ کام نہیں کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا یہاں پر حکومتیں بنتی رہیں ٹوٹتی رہیں کسی حکومت کو بھی پورا وقت نہ ملا اور نہ اسے پورا کام کرنے کا موقع ملا اج یہ چائنہ جو ہم سے بعد میں ازاد ہوا وہ اب کہاں سے کہاں پہنچ گیا ہے دنیا میں وہ ایک بہت پہلے نمبر پہ اب وہ ملک ا ٓرہا ہے معاشی اعتبار سے بھی ایٹمی اعتبار سے بھی اپ بنگلہ دیش کو دیکھیں جو ہم سے بعد میں ازاد ہوا اس کا زرے مبادلہ کہاں پر ہے اس کا ایکسپورٹ کہاں پر ہے لیکن دکھ کی بات یہ ہے کہ یہاں جو بھی حکومت ائی بننے سے پہلے ہی حکومت کو توڑنے والے لوگ متحرک ہو جاتے ہیں اور اس حکومت کو پورا وقت گزارنے نہیں دیا گیا بھٹو صاحب کو دیکھیں اس سے پہلے حسین شہیدی کی حکومت کو دیکھیں اس کے بعد پھر اپ محمد خان جونیجو کی حکومت کو دیکھیں اس کے بعد اپ نواز شریف کی حکومت دیکھیں اس کے بعد بے نظیر بھٹو صاحبہ کی حکومت کو دیکھیں کون سی حکومت ہے جس کو کہ ہم نے وقت پورا کرنے دیا اگر یہ 2017 میں نواز شریف صاحب کی حکومت کو زبردستی نہ اتارا جاتا ان کے خلاف اتنی بڑی سازش نہ کی جاتی تو اج میں سمجھتا ہوں کہ یہ ملک کا مزدور روتا نہیں بلکہ ہنس رہا مزدور کو بھی دو وقت کی عزت کی روٹی مل رہی ہوتی جس ملک میں حالت یہ ہو جائے کہ نو کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں اپ بتائیں وہ ملک کیسے چلے گا ابھی بھی کچھ قائدین کے جو بیانات سنتا ہوں تو دکھ ہوتا ہے کہ اب حکومت کو ائے دو مہینے بھی نہیں پورے ہوئے اور ابھی سے اس کے خلاف سازشیں شروع ہو گئی ہیں خدارا اس حکومت کو پانچ سال کا کام کرنے دیں۔