الیکشن میں صرف بکسے نہیں بدلے بلکہ اسمبلیاں بیچی گئیں: فضل الرحمان

جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اس الیکشن میں صرف ووٹ کے بکسے نہیں بدلے گئے بلکہ اسمبلیاں بیچی گئیں، سندھ اسمبلی سے لے کر ایوان صدر تک کا سودا ہوا ہے۔کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں الیکشن کا ڈرامہ کیا گیا، انتخابات کے نتیجے میں بننےوالی اسمبلیاں جعلی ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2024 کے انتخابات میں الیکشن کا ناٹک رچایا گیا، آمروں کی تاریخ ہے کہ وہ سازشوں سے اقتدار تبدیل کرتے ہیں، ہماری جہدوجہد اسمبلیوں اور وزارتوں تک پہنچنا نہیں بلکہ ہماری جنگ خود مختار پاکستان کیلئے ہے۔جلسے سے خطاب میں جے یو آئی رہنما راشد محمود سومرونے کہا کہ مینڈیٹ چوری کے خلاف عوامی بیداری کی تحریک جاری رہے گی۔جلسے میں رہنما قومی عوامی تحریک ایازلطیف پلیجو بھی شریک تھے، اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ الیکشن فراڈ اور بوگس تھے، ايماندار لوگوں کیلئے سندھ اسمبلی اور وفاقی پارلیمان میں کوئی جگہ نہیں۔واضح رہے کہ جے یو آئی ایف کی جانب سے 2 مئی کو کراچی کے نیو ایم اے جناح روڈ پر الیکشن نتائج کے خلاف جلسے کا اعلان کیا گیا تھا جس سے جس سے مولانا فضل الرحمان سمیت پارٹی کی مرکزی اور صوبائی قیادت نے خطاب کرنا تھا تاہم ڈپٹی کمشنر کراچی نے انہیں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے بعد جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کراچی پہنچ کر جلسے سے خطاب کریں گے، امید ہے سندھ حکومت بلاول بھٹو کی زبان کی پاسداری کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج آئینی حق ہے اور ہمیں آئینی حق استعمال کرنے کا پورا حق ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ ڈپٹی کمشنر شرقی کی جانب سے ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ کی بنیاد پر جے یو آئی کو جلسے کی اجازت دینے سے انکار کیا گیا تھا، ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شہر میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجتماع کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ای پیپر دی نیشن