ڈینگی مچھر اور بخار کی انسدادی مہم

Nov 03, 2010

علامہ چودھری اصغر علی کوثر
خادمِ اعلیٰ میاں محمد شہبازشریف کی ہدایات کے مطابق پنجاب حکومت نے عوام اور سرکاری ہاسپیٹلز کی کاوشوں کو مربوط کر کے اور ڈاکٹرز کے جذبہ خدمت خلق کو مہمیز لگا کر ڈینگی مچھر اور ڈینگی بخار کے خلاف انسداد مہم کو مزید موثر بنا کر صورت حال کو وبائی انداز اختیار کر جانے سے مکمل طور پر محفوظ کر دیا ہے اور اب حکمتِ عملی وہ اختیار کر لی گئی ہے کہ تمام سرکاری ہاسپیٹلز کا عملہ ہر وقت چاق و چوبند اور چوکس رہ کر اپنے فرائض ادا کرنے میں کسی تغافل سے کام نہیں لے رہا۔ ہم نے بعض ہاسپیپلز کا دورہ کر کے دیکھا کہ اگر کوئی مریض واقعی ڈینگی بخار سے متاثر ہوا اور وہ کسی سرکاری ہاسپیٹلز میں پہنچ جائے تو اس کے بخار کی حقیقی تشخیص کرنے اور متعلقہ مریض کو فوری طور پر علاج معالجے کی مفت اور اہم سہولیات فراہم کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جاتا چنانچہ لوگوں میں اعتماد کی ایک فضا قائم ہو گئی ہے اور وہ اس حقیقی صورت حال کو باور کر لینے میں تامل نہیں کر رہے ہیں کہ ڈینگی بخار کی کوئی مہلک بخار نہیں ہے بشرطیکہ مریض فوری طور پر سرکاری ہاسپیٹل میں پہنچ جائے اور اپنے علاج معالجے میں خود کوئی کوتاہی نہ کرے اور حکومت اور ہاسپیٹلز اور ڈاکٹرز کی طرف سے جو حفاظتی تدابیر بتائی جا رہی ہیں ان پر پابندی سے عمل جاری رکھے بلکہ اس طرح ان ہدایات پر عملدرآمد جاری رکھے جس طرح پاکستان کے وفاقی وزیر اور صوبائی ایوانہائے اقتدار میں ڈینگی مچھر اور ڈینگی بخار سے محفوظ رہنے کے لئے عملدرآمد کیا جا رہا ہو گا، یقیناً وہی وجہ ہے کہ پاکستان میں وفاقی یا صوبائی سطح کے کسی حکمران کو ڈینگی بخار ہو جانے کی شکایت پیدا نہیں ہوئی۔ اگر ہمارے عوام بھی ڈینگی مچھر اور ڈینگی بخار کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو وہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ ان ہدایات کو پوری طرح ملحوظ رکھیں جن کے حامل بینرز بلکہ بڑے بڑے بینرز شاہراہ قائداعظم لاہور اور لاہور کی دیگر بڑی شاہراہوں پر آویزاں نظر آ رہے ہیں بلکہ پورے پنجاب میں حکومت نے انسداد کی تدابیر کے بارے میں لوگوں کے اندر ایک بیداری پیدا کر دینے کے لئے حفاظت و حفظِ صحت عامہ کی مہم کو اس حد تک موثر بنا دیا ہے کہ اب لوگ عام بخار اور ڈینگی بخار میں فرق بھی محسوس کرنے لگے ہیں اور اگر کوئی مریض ڈینگی مچھر کی زد میں آ کر کسی ہاسپیٹل میں پہنچتا ہے تو وہ دوچار روز کے علاج معالجے سے صحت مند ہو کر گھر چلا جاتا ہے چنانچہ وہ خوف دور ہو گیا ہے جو لوگوں پر ڈینگی مچھر یا ڈینگی بخار سے زیادہ مہلک وار کر رہا تھا تاہم پنجاب حکومت نے اپنے بڑے بڑے اشتہارات کے ذریعے ڈینگی مچھر اور بخار سے محفوظ رہنے کے لئے جو ہدایات جاری کی ہیں ان کے مطابق سب سے بڑی بات توہی ہے کہ ڈینگی بخار قطعاً قابل علاج ہے اور اس بخار کی تشخیص اور علاج کے لئے سرکاری ہاسپیٹلز میں تمام انتظامات موجود ہیں۔ ڈینگی بخار کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ ایک مخصوص مادہ مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے اور ڈینگی مچھر صاف پانی پر پرورش پاتا ہے بہرحال خطرے کی کوئی بات نہیں کیونکہ سرکاری ہاسپیٹلز میں ڈینگی کے مریضوں کی سہولت کے لئے خصوصی کاؤنٹر قائم کر دیئے گئے ہیں جہاں ان کو ہر طرح کی معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔
مزیدخبریں