”مشن پنجاب“ کا مکمل کنٹرول ہمیں دیا جائے، ق لیگ کا پیپلز پارٹی سے مطالبہ

لاہور (نیشن رپورٹ) مسلم لیگ ق پنجاب میں پیپلز پارٹی کی طرف سے منظور وٹو کی تقرری کو ناپسند کررہی ہے۔ پیپلز پارٹی اور ق لیگ جن کی رابطہ کمیٹیوں کا اجلاس گزشتہ روز چودھری پرویز الہی کی رہائش گاہ پر ہونا تھا اس لئے نہ ہو سکا کہ ق لیگ کی قیادت نے منظور وٹو کو خوش آمدید کہنے سے انکار کردیا۔ اس پر میٹنگ گورنر ہاﺅس لاہور میں کی گئی تاہم اس میں ق لیگ کی اعلی قیادت کی بجائے مونس الہی، راجہ بشارت اور کامل علی آغا نے حصہ لیا جبکہ پیپلز پارٹی کی طرف سے منظور وٹو، تنویر کائرہ، نذر گوندل اور قمر کائرہ شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات کا ایجنڈا پیپلز پارٹی کی قیادت کو یہ باور کرانا تھا کہ وہ وٹو کو خفیہ منصوبے سے باز رکھے جس کے تحت مشترکہ امیدوار لا کر ق لیگ کے مینڈیٹ کو نقصان پہنچایا جانا مقصود ہے اور اس حوالے سے مونس الہی نے کچھ مبینہ ”شواہد“ بھی پیش کئے جن کے تحت وہ ق لیگ میں وفاداریاں بدلنے والوں کو شامل کرکے مشترکہ امیدواروں کے طور پر لانا چاہتے ہیں تاہم منظور وٹو نے اس کی مکمل تردید کی اس کے علاوہ مونس الہی نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ”مشن پنجاب“ کا مکمل کنٹرول ق لیگ کو دیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن