کراچی بدامنی کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے جاری آٹھ صفحات پر مشمتل عبوری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ طالبان سمیت جو بھی گروپ جدید اسلحے سے لیس ہو اس کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ حکم نامے کے مطابق پیرول پر خطرناک قیدیوں کی رہائی حکومت سندھ کی بدنیتی کو ظاہر کرتی ہے، حکومت بدامنی کا شور مچاتی ہے اورخطرناک قیدیوں کو پیرول پر رہابھی کرتی ہے۔ اگر حکومت نے اپنی روش نہیں بدلی تو کبھی امن وامان قائم نہیں ہوسکتا۔ سپریم کورٹ نے عدالتوں کو پیرول پر رہا قیدیوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے اور آئی جی سندھ اور محکمہ داخلہ سندھ کو فوری طور پر ملزمان کو گرفتار کرکے عدالتوں میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کا مسئلہ انتہائی سنجیدہ ہے پولیس اور حکام کراچی میں غیر قانونی طور پر رہائیش پزیر تارکین وطن کیخلاف کارروائی کریں،رینجرز ملزمان کو گرفتار کرکے عدالتوں کےکٹہرے میں کھڑا کریں۔ عبوری حکم نامےمیں کہا گیا ہے کہ ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے پولیس کی جمع کرائی گئی رپورٹ الارمنگ نظر آتی ہے۔ پولیس میں بھرتیاں شفاف نہیں کی گئیں جبکہ اہلکاروں کا سروس ریکارڈ بھی مکمل نہیں۔ عدالت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اوررینجرزکو پولیس سے رابطے بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رینجرزکوتفتیش اورچالان میں شامل کیاجاسکتا ہے۔عدالت نے غیررجسٹرڈ گاڑیوں کیخلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے انتظامیہ کو گاڑیوں کی رجسٹریشن کے ساتھ ہی کاغذات اور نمبر پلیٹس فوری جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کی ماہانہ فٹنس کی رپورٹ پیش کرنے اور ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کا نیا نظام وضع کرنے کے بھی احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ گاڑیوں کی رجسٹریشن کے ساتھ ہی کاغذات اور نمبر پلیٹس فوری جاری کیے جائیں۔ سپریم کورٹ نے کلکٹر کسٹم کو سمگل کی گئی گاڑیوں اور تین ماہ تک ڈیوٹی ادا نہ کرنے والی گاڑیوں کیخلاف کارروائی کی رپورٹ جمع کرانے کا بھی حکم دیا۔