واشنگٹن (اے این این) ایک امریکی تاجر نے دعویٰ کیا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے کمپا¶نڈ کی نشاندہی اس نے 2003ءمیں کی تھی اور اس ضمن میں ایف بی آئی اور کسٹم حکام کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کیا گیا تھا‘ ٹوم لی نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسے انعام کے لئے مقرر کی گئی 25 ملین ڈالر کی رقم عطا کی جائے۔ امریکی خبررساں ادارے کے مطابق قیمتی پتھروں کا کاروبار کرنے والے 63 سالہ تاجر ٹوم لی نے اپنے وکلا کی وساطت سے امریکی حکومت کو لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا ہے انعام کی رقم اس کا حق بنتا ہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹوم لی نے کہا کہ اس نے اگست میں ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کو خط لکھ کر انعام کی رقم کا مطالبہ کیا، ابھی تک امریکی حکام نے اس کے خط کا کوئی جواب نہیں دیا۔ ٹوم لی کے مطابق اسے 2003ءمیں اسامہ بن لادن کی پشاور سے ایبٹ آباد منتقلی کی اطلاع پاکستان کے ایک انٹیلی جنس ایجنٹ نے دی تھی اور اس ایجنٹ کا تعلق اس خاندان سے ہے جس کے ساتھ ٹوم لی کئی دہائیوں سے کاروبار کر رہا ہے۔ اسے رقم کی عدم ادائیگی سے سخت پریشانی کا سامنا ہے اور یہ پریشانی تمام امریکیوں کے لئے ہے۔ ٹوم لی کا تعلق امریکی ریاست شکاگو سے ہے، اس نے ایف بی آئی کو خط ایک قانونی فرم لوئے اینڈ لوئے کی وساطت سے لکھا ہے۔