جنگلات کیلئے مختص جگہ حکومتی منصوبوں کیلئے استعمال نہ کی جائے: ہائیکورٹ

Nov 03, 2015

لاہور(وقائع نگارخصوصی) ہائیکورٹ نے جنگلات کی زمین کو دیگر حکومتی منصوبوں کے لئے مختص کرنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت میں قرار دیا ہے کہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے جنگلات کے لئے مختص جگہ دیگر حکومتی منصوبوں کے لئے استعمال میں نہ لائی جائے ورنہ جنگلات کی کمی کے باعث موسمی تبدیلیوں سے ہونے والے منفی اثرات سے کوئی نہیں بچ پائے گا۔ درخواست گزار نے بتایا کہ ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں جنگلات کے لئے مختص دس ہزار ایکڑ اراضی پر حکومت دیگر منصوبے شروع کر رہی ہے جو کہ جنگلات ایکٹ کے سیکشن چونتیس اے کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ سیکرٹری جنگلات اور سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے بتایا کہ جنگلات کی زمین پر قبضہ مافیا نے قبضہ کر رکھا ہے اور چھ سو ایکڑ اراضی کے حوالے سے عدالتوں میں درخواستیں دائر کر رکھی ہیں جبکہ دو سو ستر ایکڑ اراضی دفاعی نکتہ نظر سے آرمی کے پاس ہے۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ پاکستان میں پہلے ہی جنگلات نہ ہونے کے برابر ہیں جس کی وجہ سے ملک سنگین موسمی تبدیلیوں سے گزر رہا ہے۔ اگر جنگلات کی زمین پر دیگر حکومتی منصوبے شروع کر دئیے گئے تو آنے والی نسلوں کا مستقبل کیسے محفوظ رہے گا۔ عدالت نے سیکرٹری جنگلات اور دیگر فریقین کو قبضہ مافیا سے زمین واگزار کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت چوبیس نومبر تک ملتوی کرکے کارکردگی رپورٹ طلب کر لی۔

مزیدخبریں