ساہیوال میں قتل کے مجرم کو پھانسی، بہاولپور میں ایک کو کل ہوگی

پاکپتن/ بہاولپور/ سرگودھا (نامہ نگاران + ایجنسیاں) نوجوان کو قتل کرنے والے مجرم کو سنٹرل جیل ساہیوال میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ بہاولپور میں ایک مجرم کو کل 4 نومبر کو پھانسی دی جائے گی۔ تفصیل کے مطابق معمولی جھگڑے پر نوجوان کو قتل کرنے والے مجرم کو ساہیوال سنٹر جیل میں پھانسی دے دی گئی۔تھانہ ملکہ ہانس کے چک نمبر 72 ڈی کے امتیاز حسین نے یکم اپریل 2003ءکو عبدالحمید کو معمولی جھگڑے پر قتل جبکہ دیگر کو زخمی کردیا تھا۔ تمام اپیلیں اور صلح کی کوششیں ناکام ہوجانے کے بعد مجرم کو گزشتہ روز صبح سنٹرل جیل ساہیوال میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ جیل حکام نے ضروری قانونی کارروائی کے بعد مجرم کی نعش ورثا کے حوالے کردی۔ سزائے موت کے مجرم محمد ارشاد کو سنٹرل جیل بہاولپور میں کل 4 نومبر کو علی الصبح تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔ سپرنٹنڈنٹ جیل بہاولپور کے ایک مراسلہ کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شیخوپورہ نے پولیس سٹیشن سانگلہ ہل شیخوپورہ میں درج قتل کے مقدمے میں سزا پانے والے مجرم محمد ارشاد کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے۔ سرگودھا کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جج فرح ناز نے محکمہ تعلیم کی آفیسر رخسانہ شہزاد کو فائرنگ کرکے قتل کرنے والے ملزم توقیر کو سزائے موت اور 13 سال قید کے ساتھ 6 لاکھ روپیہ ورثاءکو ادا کرنے کا حکم سنا دیا جبکہ 3 افراد سہیل، ندیم وغیرہ کو شک کا فائدہ دے کر بری کر دیا۔ ملزم توقیر نے اپنے مسلح ساتھیوں کے ہمراہ 2014 میں 103 شمالی کے قریب محکمہ تعلیم کی خاتون آفیسر کی گاڑی پر فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں رخسانہ شہزاد موقع پر جابحق اور ان کے شوہر ملک اعجاز شدید زخمی ہو گئے تھے۔گلگت میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ شہباز خان نے 8 سالہ بچے حسنین کے قتل کے جرم میں شعیب احمد کو سزائے موت، 30 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا جبکہ 2 شریک مجرمان ابرار الحق اور محمد اسامہ کو مجموعی طور پر 55 سال قید اور 3 لاکھ کے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ مجرمان نے 8 نومبر 2014ءکو 8 سالہ حسنین ساکن مجینی محلہ گلگت کو اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد میںقتل کردیا تھا۔ دوسری طرف سپریم کورٹ نے سگی ماں کے قاتل کی سزائے موت کو عمر قید میںتبدیل کردیا۔ سیالکوٹ کے رہائشی ملزم ذیشان الیاس نے 2009ءمیں نشے کیلئے پیسے نہ دینے پر ماں کو قتل کردیا تھا۔ جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پیر کے روز مقدمے کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل صدیق بلوچ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم اپنے حواس میں نہیں تھا کیونکہ وہ نشہ کرتا تھا۔ ملزم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا جائے جس پر عدالت نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردی۔
پھانسی

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...