سرینگر (این این آئی)مقبوضہ کشمےر مےں بزرگ حرےت رہنما سید علی گیلانی نے قابض انتظامےہ کی طرف سے مجوزہ ملین مارچ سے خوفزدہ ہوکر آزادی پسندوں کے خلاف کریک ڈاون شروع کرنے کی شدےد مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتاریوں اور پابندےوںکے باوجود ملین مارچ ہوکر رہے گا۔ سرےنگر سے جاری اےک بےان مےں سےد علی گےلانی نے کہا کہ آزادی پسندوں کی گرفتاریاں اصل میں بھارت کی وزارت داخلہ کی طرف سے جموں وکشمیر کی کٹھ پتلی حکومت کے نام جاری کی گئی ہدایات کا شاخسانہ ہے جن مےں آزادی پسند قےادت پر نظررکھنے کی ہداےت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا یہ ہدایات جاری کرنا بھارتی حکمرانوں اور اس کی مقامی کٹھ پتلی انتظامیہ کا اعتراف شکست ہے۔ سےد علی گےلانی نے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارتی حکومت جموںو کشمیر پر اپنے ناجائز فوجی قبضے کے خلاف کسی کو آواز اٹھانے کی اجازت دینے کی روادار نہیں ہے۔ انہوں نے مجوزہ ملین مارچ کو ایک تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کو کامیاب کر کے دنیا کو ایک واضح پیغام پہنچائیں کہ کشمیری رائے شماری کے اپنے مطالبے پر آج بھی قائم ہیں اور آئندہ بھی اس پر ثابت قدم رہیں گے ۔ سےد علی گےلانی نے 7نومبر کوملین مارچ میں شریک ہونے والے لوگوں خاص کر نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ نظم وضبط کا مظاہرہ کریں اور کسی بھی صورت میں کسی تشددےا غےر شائستگی کا مظاہرہ نہ کریں۔ سےد علی گےلانی نے عوام سے کہا کہ وہ قیادت کی طرف سے جاری کردہ پروگرام پر عمل کرےں اور بھارت کے مکروہ منصوبوں اور ہتھکنڈوں کو ہر صورت میں ناکام بنائیں۔ انہوں نے پولیس تھانہ شیر گھڑی میں نظربند نوجوانوں کو کپڑے اُتار کر جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کی شدےد مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ہماری نوجوان نسل کو ظلم وجبر کا نشانہ بناکر تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق پرامن طریقوں کے بجائے دوسرے راستے اختیار کرنے پر مجبور کررہی ہے۔سےد علی گےلانی نے کہا کہ جن رہنماﺅں اور کارکنان کو گھروں اور تھانوں میں نظربند کردیا گیا ہے ان مےںمحمد اشرف صحرائی، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، محمد یوسف میر، فیروز احمد خان، محمد یوسف نقاش، مولوی بشیر احمد، محمد یوسف لون کپواڑہ، حفیظ اللہ میر اسلام آباد، عبدالغنی بٹ سوپور، غلام مصطفیٰ وانی بارہ مولہ، سیف الدین میر ہندواڑہ، غلام حسن گلورہ، عبدالرشید اوڑی ، محمد ایوب خان پلوامہ، سید امتیاز حیدر، محمد یاسین عطائی،ماسٹر علی محمد بانڈی پورہ، منظور احمد کلو سوپور ،نذیر احمد شاہ سوپور، بشیر احمد صوفی بارہ مولہ، بشیر احمد صالح بارہ مولہ، حبیب اللہ گوجری ہندواڑہ، عبدالرحمان تانترے بارہ مولہ، حاجی غلام محمد میر اورعلی محمد شیخ کپواڑہ شامل ہےں جبکہ پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، غلام محی الدین اندرابی پلوامہ، محمد یوسف فلاحی شوپیان، تعشوق احمد بانڈے بڈگام، محمد اشرف لایا، عبدالمجید راتھر بڈگام، شکیل احمد یتو اورنذیر احمد شوپیان سمےت متعدد رہنماﺅں اور کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی پولےس نے تحریک حریت کے ضلعی دفاتر پر چھاپے مار کر تلاشیاں لیں اور دفتری عملے کو دفتر بند کرکے وہاں سے چلے جانے کی دھمکیاں دےں۔