لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائی کورٹ نے پنجاب میں بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لیے کول پاور پراجیکٹس کے خلاف درخواست باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرلی اور پنجاب حکومت سے 24 نومبر کو شق وار جواب طلب کر لیا۔ جسٹس مامون رشید شیخ نے جوڈیشل ایکٹو ازم پینل کی درخواست پر سماعت کی جس میں ساہیوال اور کوٹ ادو میں کول پاور پراجیکٹس کو چیلنج کرتے ہوئے ان کو ختم کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست گزار تنظیم کے وکیل محمد اظہر صدیق نے موقف اختیار کیا کہ پرانی ٹیکنالوجی پر کئی بلین ضائع کئے جا رہے ہیں۔ کوئلے سے بجلی پیدا کرنا ماحولیاتی آلودگی کا باعث ہے۔ حکومت نے قانونی تقاضے پورے کیے بغیر یہ منصوبے شروع کیے ہیں اور ان میں شفافیت کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہے اس لیے ان منصوبوں کو کالعدم قرار دیا جائے۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے مسترد کرنے کی استدعا کی۔