گڈانی : بحری جہاز بھارتی عملہ لے کر آیا‘ مرنیوالے 22 ہو گئے‘ دہشت گردی خارج ازامکان نہیں : ذرائع

کراچی + کوئٹہ (نیوز ایجنسیاں+نوائے وقت رپورٹ + بیورو رپورٹ) گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ناکارہ بحری جہاز میں لگنے والی آگ پر 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود قابو نہ پایا جا سکا، جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 22 ہو گئی۔ 66 سے زائد زخمی کراچی اور لسبیلہ کے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں سے 10 کی حالت تشویشناک ہے۔ جلنے والے جہاز کو بھارتی عملہ لے کر آیا تھا جہاز 22اکتوبر کو آیا اور اسی روز حساس اداروں کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے۔ ذرائع کے مطابق دہشت گردی کا عنصر خارج از امکان نہیں۔ دوسری جانب کراچی سے بم ڈسپوزل سکواڈ کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں جو دھماکوں کی نوعیت کا جائزہ لیں گی۔ سماجی کارکن فیصل ایدھی کے مطابق جہاز کے اندر کسی کے زندہ ہونے کی امید نہیں۔ واضح رہے کہ منگل کی صبح جہاز میں 2 سلنڈر دھماکے ہوئے۔ دھماکوںکی وجہ سے ہزاروں ٹن وزنی چھت اڑ گئی۔ کئی مزدوروں کی نعشیں کافی فاصلے سے ملی تھیں۔ گڈانی بریکنگ شپ یارڈ میں جہاز میں آتشزدگی کے واقعے کا مقدمہ ناکارہ جہاز کے مالک عبدالغفور، کٹائی کرانے والے فاروق ، جلال نامی ٹھیکیدار اور مینجر حسیب کے خلاف درج کیا گیا ہے اور ایک ٹھیکیدار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمہ گڈانی تھانے میں پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں لاپرواہی اور غفلت کی دفعات شامل کی گئی ہیں ۔وزیراعظم نواز شریف نے سانحہ گڈانی کی تحقیقات کے لئے کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ گڈانی شپ یارڈ کا سانحہ افسوسناک ہے۔ وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر تحقیقاتی کمشن کے سربراہ ہوںگے۔ سیکرٹری کابینہ‘ دفاعی پیداوار کے ایڈیشنل سیکرٹری کمیٹی کے رکن ہونگے سیکرٹری جہاز رانی و بندر گاہ بھی گڈانی سانحہ کی تحقیقاتی کمیٹی کے رکن ہوںگے۔ ڈپٹی کمشنر لسبیلہ ذوالفقار علی کے مطابق اب تک 16نعشیں برآمد ہو چکی ہیں۔گڈانی میں جلنے والا جہاز بھارتی عملہ لے کر پاکستان پہنچا تھا۔ حساس اداروں کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے۔ ذرائع کے مطابق دہشتگردی کا عنصر خارج از امکان نہیں۔ جہاز کا نام ایم ٹی ایس ایس ہے اس پر نیروبی کا فلیگ لگا ہوا ہے۔ جہاز پاکستان لانے والا19رکنی عملہ بھارتی تھا۔ پورا بھارتی عملہ اسی دن واپس چلا گیا۔ جہاز کو غفور اینڈ کمپنی کے مالک عبدالغفور نے خریدا تھا۔ عبدالغفور گزشتہ روز سے ہی غائب ہے۔ ٹھیکدار کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، حساس اداروں کے اہلکار پہنچ گئے۔ ابتدائی طور پر یہ واقعہ حادثہ ہی لگتا ہے۔کوئٹہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ خان زہری نے کہا ہے کہ کسی کو بھی ذاتی مفاد کے حصول کے لیے انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، کانکنی، ماہی گیری اور گڈانی شپ یارڈ میں کام کرنے والے محنت کشوں کی زندگیوں کی حفاظت کو ہر صورت یقینی بنایا جائےگا۔ گڈانی شپ یارڈ کے المناک حادثے کے ذمہ داروں کو ہرصورت قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں رونما ہونے والے آتشزدگی کے واقعہ کے تمام پہلو¶ں اور محرکات کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

گڈانی

ای پیپر دی نیشن