نئی دہلی (نیوز ڈیسک) اپنے ملک کے لیے جانیں تک قربان کرنے والے فوجیوں کو مودی سرکار ایک عرصے سے کم پنشنوں پر ٹرخا کر ذلیل کر رہی ہے۔ اسی ذلالت سے تنگ آ کر بھارتی فوج کے ایک سابق صوبیدار نے نئی دہلی کے بارونق اور پارلیمنٹ سے متصل علاقے جنتر منتر چوک پر خود کشی کر لی۔ بتایا گیا ہے کہ 70 سالہ رام کشن گریوال ہریانہ کے ضلع بھیوانی کا رہائشی اور کئی ماہ سے اپنی پنشن بڑھوانے کے لیے مودی سرکاری کی اعلان کردہ ”اوروپ سکیم“ کا اطلاق کرانے کے لیے نئی دہلی میں فوج اور وزارت دفاع کے دفاتر میں دھکے کھا رہا تھا اس نے وزیر دفاع منوہر پاریکر سے بھی ملنے کی کئی مرتبہ کوشش کی مگر اسے ملنے نہیں دیا گیا۔ بدھ کی شام رام کشن گریوال نے وزیر دفاع منوہر پاریکر کے نام کھلا خط لکھا جس میں اوروپ کے فوری اطلاق اور سابق فوجیوں کی تذلیل بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ رام کشن نے لکھا کہ وہ اسی خواری کی وجہ سے اپنی جان دینے جیسا انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوا۔ رام کشن نے جنتر منتر پر جا کر خود کو گولی مار لی اسے رام منوہر لوہیا ہسپتال پہنچایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔ سابق فوجی کے خودکشی کرنے کی خبر پر بھارت بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی اور دہلی کے وزیر اعلیٰ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال ہسپتال میں خود کشی کرنے والے فوجی کے اہلخانہ سے تعزیت اظہار یکجہتی اور احتجاج کے لیے پہنچے مگر پولیس نے راہول گاندھی وزیراعلیٰ نئی دہلی اور ان کے درجنوں حامیوں کے علاوہ فوجی رام کشن کے اہلخانہ کو بھی حراست میں لے لیا۔ دونوں رہنماﺅں کو کچھ گھنٹوں بعد رہا کر دیا گیا۔ راہول گاندھی نے رہائی کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار فوجی رام کشن کے اہلخانہ کی تذلیل اور فوج کے علاوہ قوم کو گمراہ کرنے پر معافی مانگے اوروپ سکیم کا ڈرامہ بند کر کے سابق فوجیوں کی پنشنوں میں خاطر خواہ اضافہ کرے کیونکہ ہزاروں سینکڑوں فوجی کئی سالوں سے پنشنوں کے حصول، کاغذات کی درستگی اور ”اوروپ“ کے نفاذ کے لیے دھکے کھا رہے ہیں جبکہ اروند کیجریوال نے ٹویٹر پر ریمارکس میں کہا کہ مودی حکومت جھوٹ بول رہی ہے اگر پنشنوں میں اضافے کی اوروپ سکیم نافذ کر دی ہوتی تو فوجی رام کشن کو اپنی جان نہ دینی پڑتی۔
سابق فوجی خود کشی