نوازشریف نے پنجاب ہائوس میں ڈیرے ڈال دئیے ‘ مسلم لیگی ارکان پارلیمنٹ خوشی کے شادیانے بجانے لگے

پارلیمنٹ کی غلام گرد شوں میں میں سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی اسلام آباد موضوع گفتگو بنی رہی متعد دحکومتی ارکان میاں نواز شریف کی وطن واپسی پر خوش نظر آرہے تھے کچھ ارکان میاں نواز شریف سے ملاقات کے پنجاب ہائوس بھی پہنچ گئے پارلیمنٹ میں میاں نواز شریف اور چوہدری نثار علی خان کی ملاقات کی بازگشت اور چوہدری نثار علی خان کی قومی اسمبلی میں سرگرمیاں ارکان کی توجہ کا مرکز بنی رہیں جمعرات کو قومی اسمبلی کا 48واں سیشن شروع ہو گیا جو14نومبر2017ء تک جاری رہے گا جب کہ سینیٹ کا اجلاس پہلے ہی چل رہا ہے قومی اسمبلی کا اجلاس مجموعی طور 3گھنٹے جاری رہا لیکن یہ بات نوٹ کی گئی قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو ہائوس بزنس سے کوئی دلچسپی نہیں خود کورم توڑ کر کورم کی نشاندہی کرنا اپوزیشن کا وطیرہ بن گیا سو اسمبلی کے اجلاس کی پہلی نشست ہی کورم کی نذر ہو گئی سینیٹ کا اجلاس مجموعی طور سوا چار گھنٹے تک جاری رہا سینیٹ میں بھی ارکان کی حاضری مایوس کن رہی سینیٹ کے اجلاس میں ریاستی اداروں کے اختیارات کی تقسیم اور روہنگیا کے مسلمانوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی بارے میں رپورٹ پیش کی گئی گو حکومت قومی اسمبلی میں نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے آئینی ترمیمی بل پیش کر دیا ہے لیکن اس بل پر اپوزیشن منقسم ہو گئی ہے گذشتہ روز پالرلیمانی جماعتوں کے قائدین کے اجلاس میں آئینی تر میم پر اتفاق رائے ہو گیا تھا۔ اس لئے آئینی ترمیم کھٹائی میں پڑنے کا امکان ہے آئینی ترمیم کی منظوری میں کئی مشکلات ہیں ،تحریک انصاف ،جماعت اسلامی کی جانب سے بل کی حمایت کی گئی ہے جبکہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے شدید مخالفت کر دی ہے ۔
سینیٹ میں وفاقی و زیر داخلہ ،منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے ترقیاتی منصوبوں میں کمیشن کے لینے کا الزام لگانے والے ارکان سے کہا یہ ’’ بلی کو خواب میں چھیچھڑے نظر آنے کے مصداق ہے ‘‘ جمعرات کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران احسن اقبال سی پیک کے منصوبوں کے حوالے سے وضاحت کر رہے تھے کہ یہ منصوبے لسانیت کی بنیاد پر نہیں بنائے جاتے کہ اپوزیشن بینچوں سے کمیشن کے لئے بنانے کا الزام لگایاگیا۔ اس پر اپوزیشن ارکان کو دیکھتے ہوئے احسن اقبال نے احتجاج کیا۔ انہوں نے متذکرہ الزام کی طرف سے ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری کی توجہ مبذول کروائی۔ ایوان بالا میں حکومت اور اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز نے کہا ہے کہ پاکستان جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں قائم ہوا ہے ، ملک میں جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے آج اسٹیبلشمنٹ جمہوریت کا بستر گول نہیں کر سکتی تاہم سیاستدانوں کو بدنام کیا جارہا ہے‘ ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود اور دائرہ کار میں رہ کر کام کرنا چاہیے‘ جمہوریت مستقل احتساب‘ پوچھ گچھ اور سوال جواب کا نام ہے‘ ‘سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری اور وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا ، ڈپٹی چیئرمین عبدالغفور حیدری نے کہا کہ حکومت دعائوں کے صدقے چل رہی ہے جس پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ ملک دعائوں کے صدقے چل رہا ہے ۔ وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر اعظم سواتی نے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ذیلی محکمے پی ایس کیو سی اے کی کارکردگی پر سوال کے دوران کہا کہ میں تو صرف دعا ہی کر سکتا ہوں جس پر وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے جواب دیا کہ مجھے آپ کی دعائوں کی ضرورت ہے۔ نواز شریف اور چودھری نثار کی ملاقات کی بازگشت، قومی اسمبلی میں نثار سرگرم نظر آتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن