نیویارک( آن لائن +اے ایف پی) امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مین ہٹن میں بدترین دہشت گردی کرنے والے کو سزائے موت ہونی چاہئے۔نیویارک میں ہونے والی بدترین دہشتگردی پر امریکی صدر نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا ملزم کو نا تو خود پر لگائے گئے الزمات کے دفاع میں کوئی دلچسپی ہے اور نا ہی وہ اس بدترین عمل پر شرمندہ ہے۔ ملزم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ اس نے 8 لوگوں کو ہلاک اور 12 کو زخمی کیا۔ ایسے شخص کو تو سزائے موت ہونی چاہیے۔ امریکی صدر نے امریکی نظامِ انصاف کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہمیں سکیورٹی کو مزید سخت کرکے مزید کڑی سزاؤں کا نظام وضع کرنا ہو گا۔ دوسری جانب نیو یارک حملے کے ملزم سیف اللہ سائپوف پر آٹھ افراد کو گاڑی سے کچل کر ہلاک کرنے کے الزام میں دہشت گردی کی فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔29 سالہ سائپوف پر شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کو مادی امداد اور وسائل فراہم کرنے کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔استغاثہ نے کہا سائپوف نے ان سے آزادانہ طور پر گفتگو کی ہے، اور انھوں نے دورانِ حراست خود شہادتی کے عمل سے دست برداری اختیار کی ہے۔ ادھر نیو یارک پولیس نے کہا ہے کہ سائپوف شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ سے متاثر تھے۔نیو یارک پولیس کے ڈپٹی کمشنر جان ملر نے بتایا مین ہٹن میں کی جانے والی واردات کے جائے وقوعہ سے عربی زبان میں لکھے ہوئے پیغامات ملے ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ حملہ دولتِ اسلامیہ کی جانب سے کیا گیا۔ پولیس نے ریاست نیو جرسی کے شہر پیٹرسن میں سائپوف کے مکان کو مقفل کر دیا ہے اور وہ وہاں چھان بین کر رہے ہیں۔